وزیراعظم نریندر مودی کَل روس اور آسٹریا کے تین روزہ سرکاری دورے پر روانہ ہوں گے۔
اپنے دورے کے پہلے مرحلے میں جناب مودی ماسکو میں، بھارت اور روس کے درمیان 22 ویں سالانہ سربراہ میٹنگ میں شرکت کریں گے۔ سالانہ سربراہ کانفرنس سے وزیراعظم مودی اور روس کے صدر ولادیمیر پوتن کو بہت سے دوطرفہ معاملات کا مجموعی طور پر جائزہ لینے کا موقع ملے گا، جس میں دفاع، تجارتی رابطے، سرمایہ کارانہ تعلقات، توانائی، تعلیم، ثقافت کے شعبوں میں تعاون اور عوام سے عوام کے درمیان تبادلے شامل ہیں۔
دونوں رہنما برکس، شنگھائی تعاون تنظیم، جی-ٹوینٹی، مشرقی ایشیاء کی سربراہ کانفرنس اور اقوام متحدہ جیسے گروپوں میں دوطرفہ سرگرمیوں کی صورتحال کا بھی جائزہ لیں گے۔
منگل کو وزیراعظم کی سرگرمیوں میں، روس میں بھارتی براداری کے ساتھ بات چیت بھی شامل ہے۔ وہ کریملن میں گمنام سپاہیوں کے مقبرے پر گلدائرہ بھی نظر کریں گے اور ماسکو میں نمائش کے مقام پر رُستم پویلین بھی جائیں گے۔
اس سے پہلے اس ہفتے میڈیا کو جانکاری دیتے ہوئے خارجہ سکریٹری وِنے کواترا نے بتایا تھا کہ بھارت-روس کے درمیان 2020 سے ایک خصوصی شراکت داری قائم ہے، جس میں کثیر جغرافیائی وسیاسی چیلنجوں کی وجہ سے وقتاً فوقتاً تبدیلی آتی رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان سالانہ سربراہ کانفرنس، ایسا اعلیٰ ترین نظام ہے، جس کا مقصد بھارت اور روس کے درمیان تعاون کو آگے بڑھانا ہے۔
نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے روس میں بھارت کے سفیر وِنے کمار نے اس دورے کو یہ کہتے ہوئے بہت اہم قرار دیا کہ یہ دورہ تین سال کے وقفے کے بعد کیا جا رہا ہے۔
وزیراعظم اپنے دو ملکوں کے دوسرے مرحلے میں آسٹریا کے چانسلر کی دعوت پر اس ماہ کی 9 اور 10 تاریخ کو وہاں جائیں گے۔ وہ چانسلر کے ساتھ وفد کی سطح کی محدود بات چیت کریں گے اور کچھ اعلیٰ سطحی تجارتی سرگرمیوں میں بھی شرکت کریں گے۔
Site Admin | July 7, 2024 10:04 PM