September 2, 2024 2:31 PM

printer

وزیراعظم نریندر مودی باہمی بات چیت اور کلیدی ساجھیداری کے مقصد سے کَل برونائی اور سنگاپور کے تین دن کے دورے پر روانہ ہورہے ہیں

وزیر اعظم نریندر مودی کَل برونائی اور سنگا پور کے تین دن کے دورے پر روانہ ہوں گے۔ نئی دِلی میں نامہ نگاروں کو جانکاری دیتے ہوئے وزارتِ خارجہ میں مشرقی امور کے محکمے کے سکریٹری جے دیپ مجمدار بتایا کہ وزیراعظم برونائی کے سلطان حاجی حسن البلقیہ کی دعوت پر برونائی جارہے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ کسی بھارتی وزیراعظم کا برونائی کا یہ پہلا باہمی دورہ ہوگا۔ جناب مودی کا یہ دورہ ایسے وقت ہو رہا ہے کہ جب بھارت اور برونائی کے درمیان سفارتی تعلقات قائم ہونے کو 40 سال مکمل ہورہے ہیں۔ جناب مجمدار نے بتایاکہ سلطان حاجی حسن البلقیہ 1992 اور 2008 میں بھارت کے سرکاری دورے پر آئے تھے اور 2012 اور 2018 میں آسیان-بھارت یادگاری سربراہ میٹنگوں میں شرکت کی تھی۔ اپنے دورے میں وزیراعظم نریندر مودی باہمی تعلقات کے تمام تر پہلوؤں اور برونائی کے ساتھ اشتراک پر تبادلہئ خیال کریں گے اور تعاون کے نئے شعبے تلاش کرنے پر بھی   بات چیت کریں گے۔ برونائی کے ساتھ بھارت کے قریبی اور دوستانہ تعلقات ہیں، جس میں دفاع، تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، خلائی تکنیک، صحت، صلاحیت سازی، ثقافت اور   عوام سے عوام کے متحرک رابطوں جیسے مختلف شعبے شامل ہیں۔ سکریٹری موصوف نے بتایا کہ برونائی میں رہنے والے بھارت نژاد افراد کی تعداد تقریباً 14 ہزار ہے، جن میں ڈاکٹر اور اساتذہ کافی تعداد میں ہیں۔ اِن لوگوں کو برونائی کی معیشت اور معاشرے کے تئیں اپنی خدمات کی بدولت خیرسگالی اور احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔جناب مجمدار نے کہاکہ مشرقی ملکوں سے رابطے بڑھانے کی بھارت کی پالیسی اور بھارت- بحرالکاہل کے اُس کے نظریے میں برونائی ایک اہم ساجھیدار ملک ہے۔ اپنے دورے کے دوسرے مرحلے میں وزیراعظم سنگاپور کے اپنے ہم منصب Lawrence Wong کی دعوت پر بدھ کے روز سنگاپور جائیں گے۔ جناب مودی تقریباً چھ سال بعد سنگاپور کا دورہ کررہے ہیں۔دونوں رہنما باہمی کلیدی ساجھیداری کی پیش رفت کا جائزہ لیں گے اور علاقائی، نیز باہمی مفاد کے عالمی امور پرتبادلہئ خیال کریں گے۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں