وزیراعظم نریندر مودی اور فرانس کے صدر ایمانوئل میخواں نے کَل شام پیرس میں، 14ویں بھارت-فرانس CEOs فورم سے خطاب کیا۔ انھوں نے کاروباری تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور اختراع کو فروغ دینے کے اپنے عزم کو دوہرایا۔اِس فورم میں دونوں ملکوں کے سرکردہ صنعتکار یکجا ہوئے، جس میں دفاع، ایرواسپیس، مصنوعی ذہانتAI، بنیادی ڈھانچے اور مستقل ترقی جیسے اہم شعبوں پر توجہ دی گئی۔
وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے خطاب میں، سرمایہ کاری کے ایک عالمی مرکز کے طور پر بھارت کی بڑھتی ہوئی دِلکشی کو اجاگر کیا۔ انھوں نے بھارت کی مستحکم پالیسیوں اور حالیہ اقتصادی اصلاحات کا خاص طور پر ذکر کیا۔
انھوں نے کہا کہ تجارت کے لیے یہ بھارت آنے کا صحیح وقت ہے، کیونکہ ملک، تجارت کے لیے سازگار ایک بہت بڑا ماحول فراہم کرتے ہوئے اور اپنی پالیسیوں کو جاری رکھتے ہوئے 2047 تک وکست بھارت بننے کے مقصد کی جانب کام کر رہا ہے۔
جناب مودی نے بیما شعبے کو، غیر ملکی راست سرمایہ کاری کے لیے سو فیصد کھولے جانے، اور کاروبار کو مزید آسان بنانے کے لیے ٹیکس ڈھانچے کو مزید سہولت آمیز بنانے کے بارے میں بھی اظہارِ خیال کیا۔
وزیراعظم نے سول نیوکلیائی شعبے میں نجی کمپنیوں کی حصہ داری کی اجازت دینے کے بارے میں بھی بتایا۔
وزیراعظم نے فرانس کی کمپنیوں کو دعوت دی کہ وہ دفاع، توانائی، Aviation، خلا، فِن ٹیک اور حفظانِ صحت جیسے شعبوں میں، سرمایہ کاری کے نئے موقعے تلاش کریں۔
وزیراعظم نے AI، سیمی کنڈکٹرز، کوانٹم کمپیوٹنگ اور ہائیڈروجن توانائی جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں بھارت کی قیادت کو اجاگر کیا۔ انھوں نے دو طرفہ ترقی کے لیے بھارت-فرانس کے درمیان مضبوط تر اشتراک پر بھی زور دیا۔
وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے بھی فورم سے خطاب کیا۔ انھوں نے AI اور اختراع کے تئیں ایک عالمی اور سب کی شمولیت والے طریقہئ کار کی اہمیت پر زور دیا۔ انھوں نے بنیادی شعبوں میں بھارت – فرانس اور بھارت – یوروپی یونین تعاون کو مضبوط بنانے، پیداوار میں تنوع لانے اور حالات سے مطابقت رکھنے والی سپلائی چین تشکیل دینے کے بارے میں اظہارِ خیال کیا۔x