وزیراعظم نریندر مودی آج دوپہر فرانس اور امریکہ کے اہم سفارتی دورے پر روانہ ہوں گے۔ دورے کا مقصد دونوں ملکوں کے ساتھ دفاعی، اقتصادی اور ٹیکنالوجی پر مبنی شراکت داری کو فروغ دینا ہے۔
فرانس میں وزیراعظم، صدر ایمانوئل میخواں کے ساتھ ”AI ایکشن سربراہ کانفرنس“ کی مشترکہ صدارت کریں گے، جو کَل سے شروع ہوگی۔
جناب مودی Marseille میں، دو طرفہ بات چیت کریں گے اور بھارت کے نئے قونصلیٹ جنرل کا افتتاح کریں گے۔
وزیراعظم کے دورے کے بارے میں ہمارے نامہ نگار نے یہ تفصیلات بھیجی ہیں۔
V/C Rajadurai
وزیراعظم نریندر مودی کا یہ دورہ، بھارت کی عالمی سطح پر رسائی اور اشتراک کو فروغ دینے کی راہ میں ایک بڑا قدم ہے۔ بھارت کی ٹیکنالوجی پر مبنی ترقی کے ایک قائد کے طور پر وہ کَل فرانس کے صدر ایمانوئل میخواں کے ساتھ، AI ایکشن سربراہ کانفرنس کی مشترکہ صدارت کریں گے۔ اِس کانفرنس میں مصنوعی ذہانت کے لیے اخلاقی اور ذمہ دارانہ رہنما خطوط کو مستحکم کرنا ہے۔ کانفرنس میں، لوگوں کے روزگار سے ہٹ جانے، سیکیورٹی، رازداری کے حق اور بنیادی حقوق جیسے اہم معاملوں پر بھی بات چیت کی جائے گی۔ فرانس میں بھارتی سفیر سنجیو کمار سنگلا نے کہا کہ مصنوعی ذہانت، سب کے لیے کھلی، محفوظ، سب کی شمولیت والی اور بااعتبار رہنی چاہیے۔
سفیر سنگلا نے Marseille میں بھارت کے نئے قونصلیٹ جنرل کے افتتاح کا بھی خاص طور پر ذکر کیا جو بھارت- مشرقِ وسطیٰ- یورپ اقتصادی راہداری IMECکے تحت ایک بڑا سنگِ میل ہے۔
سربراہ کانفرنس اور قونصل خانے کے افتتاح کے علاوہ وزیراعظم مودی کے فرانس کے اس دورے میں بہت سی دو طرفہ ملاقاتیں، CEOs کے ساتھ گول میز میٹینگس اور بین الاقوامی حرارتی نیوکلیائی تجرباتی ری ایکٹر کا دورہ بھی شامل ہے۔
فرانس میں اپنی مصروفیات کے بعد جناب مودی 12 فروری کو امریکہ کے دو روزہ دورے پر جائیں گے، جس میں وہ تجارت، دفاعی تعاون اور ٹیکنالوجی پر مبنی شراکت داری پر توجہ مرکوز کریں گے۔
فرانس میں اِن تازہ ترین اقدامات اور امریکہ کے دورے کے ساتھ، بھارت ایک ایسے مستقبل کی تشکیل کی طرف پیش رفت کر رہا ہے جو سب کی شمولیت والا، محفوظ اور اختراعی نوعیت کا ہو۔