وزیراعظم نریندر مودی آج ابوجا میں نائیجیر کے صدر بولا احمد Tinubu کے ساتھ مذاکرات کریں گے۔ جناب مودی نائیجیریا کے دو روزہ دورے پر کَل رات ابوجا پہنچے تھے۔ نائیجیریا میں غیر مقیم بھارتیوں نے ابوجا پہنچنے پر وزیراعظم نریندر مودی کا پرتپاک خیر مقدم کیا۔
17 سال میں بھارت کے کسی بھی وزیراعظم کا یہ پہلا دورہ ہے۔ وزیراعظم اور صدر Tinubu دونوں ملکوں کے درمیان کلیدی شراکت داری کا جائزہ لیں گے اور باہمی تعلقات بڑھانے کیلئے مزید مواقع پر تبادلہ خیال کریں گے۔ توقع ہے کہ بات چیت کے بعد کئی سمجھوتوں پر دستخط کئے جائیں گے۔ وزیراعظم نائیجیریا میں بھارتی برادری کے ایک اجتماع سے بھی خطاب کریں گے۔
بھارت اور نائیجریا بڑھتے ہوئے معاشی توانائی اور دفاعی اشتراک کے ساتھ 2007 کے بعد سے کلیدی شراکت دار رہے ہیں۔ 200 سے زیادہ بھارتی کمپنیوں نے نائیجریا میں اہم شعبوں میں 27 ارب سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ہے۔ دونوں ممالک ایک مضبوط ترقیاتی تعاون پر مبنی شراکت داری بھی مشترک کرتے ہیں۔ نائیجیریا کے صدر نے G-20 سربراہ کانفرنس کے لیے پچھلے سال بھارت کا دورہ کیا تھا۔ نائیجریا کی افریقہ کے اندر بہت ہی بڑی معیشت ہے۔ بھارت اور نائیجریا دونوں کثیر مذہبی، کثیر نسلی اور کثیر لسانیت والے ممالک ہیں۔ نائیجریا برکس کا ایک شراکت دار ملک بھی بن گیا ہے۔ اس ملک میں غیر مقیم بھارتیوں کی تعداد تقریباً 60 ہزار ہے اور بھارتی افراد مغربی افریقہ میں سب سے زیادہ تعداد میں ہیں۔
نئی دلی سے سُپرنا Saikia کی رپورٹ کے ساتھ خبرنامے کے لیے میں……
وزیراعظم نے نائیجیریا کی مراٹھی برادی کی اس بات کیلئے تعریف کی کہ وہ اپنی ثقافت اور اس کی جڑوں کو جوڑ رہے ہیں۔ ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں جناب مودی نے کہا کہ مراٹھی زبان کو ایک کلاسیکل درجہ دیئے جانے پر نائیجیریا میں مراٹھی برادری نے خوشی کا اظہار کیا۔ نائیجیریا سے وزیراعظم مودی جی-ٹوینٹی سربراہ کانفرنس میں شرکت کیلئے دو روزہ دورے پر کَل برازیل کے شہر Rio Di Janeiro کیلئے روانہ ہوجائیں گے، جس کی میزبانی صدر Luis Inacio Lula Da Silva کریں گے۔
بھارت، برازیل، جنوبی افریقہ کے ساتھ جی-ٹوینٹی Troika کا ایک حصہ ہے۔ اور جنوبی افریقہ جاری جی-ٹوینٹی سربراہ کانفرنس کے مذاکرات میں سرگرمی سے تعاون کرتا رہا ہے۔ اس کانفرنس کے دوران وزیراعظم مودی مختلف عالمی امور پر بھارت کا موقف پیش کریں گے اور جی-ٹوینٹی نئی دلّی لیڈروں کے اعلامئے کے نتائج کے ساتھ ساتھ عالمی جنوب سربراہ کانفرنس کی آواز کو مستحکم کریں گے، جس کی حالیہ برسوں میں بھارت نے میزبانی کی تھی۔ توقع ہے کہ جناب مودی جی-ٹوینٹی سربراہ کانفرنس کے موقع پر کئی لیڈروں کے ساتھ ملاقات کریں گے۔ اپنے دورے کے تیسرے اور آخری مرحلے میں وزیراعظم مودی 19 سے 21 نومبر کے دوران گویانا کا سرکاری دورہ کریں گے۔×