وزیراعظم نریندر مودی آج صبح Laos Vientiane کے دو روزہ دورے پر روانہ ہوگئے ہیں۔
دورے پر روانہ ہونے سے قبل دیے گئے ایک بیان میں جناب مودی نے کہاکہ وہ اکیسویں آسیان بھارت سربراہ اجلاس اور انیسویں مشرقی ایشیائی اجلاس میں شرکت کرنے کیلئے وزیراعظم Sonexay Siphandone کی دعوت پر Vientiane Lao PDR کا دورہ کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اِس سال بھارت کے ایکٹ ایسٹ پالیسی کے دس سال مکمل ہو رہے ہیں۔ جناب مودی نے کہاکہ وہ اہمیت کے حامل جامع شراکت داری کی پیش رفت کا جائزہ لینے اور باہمی تعاون کی مستقبل کی سمت کا تعین کرنے میں آسیان رہنماؤں کے ساتھ شامل ہوں گے۔
انہوں نے کہاکہ مشرقی ایشیا سربراہ اجلاس بھارت بحرالکاہل خطے میں امن، استحکام اور خوشحالی کو درپیش چیلنجوں پر بات چیت کا ایک موقع فراہم کرے گا۔ وزیراعظم نے کہاکہ Lao PDR سمیت بھارت کے خطے کے ساتھ قریبی، ثقافتی اور تہذیبی رشتے ہیں، جو بُدھ مت اور رامائن کے مشترک ورثے سے مالا مال ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وہ باہمی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کیلئے Lao PDR کی قیادت کے ساتھ اپنی ملاقاتوں کے متمنی ہیں۔ جناب مودی نے اِس اعتماد کا اظہار کیا کہ اُن کے اس دورے سے آسیان ممالک کے ساتھ تعلقات مزید گہرے ہوں گے۔
نئی دلّی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزارت خارجہ میں سکریٹری مشرق جے دیپ مجمدار نے کہاکہ آسیان-بھارت سربراہ اجلاس میں وزیراعظم مودی کی یہ دسویں مرتبہ شرکت ہوگی۔
وزیراعظم کے دورے کے بارے میں ہمارے نامہ نگار نے یہ رپورٹ بھیجی ہے۔
بھارت کی ایکٹ ایسٹ پالیسی کے اِس برس 10 سال مکمل ہورہے ہیں۔ ایکٹ ایسٹ پالیسی اور بھارت-بحرالکاہل وِژن آسیان ملکوں کے ساتھ تعلقات کا ایک مرکزی ستون ہے۔ آسیان-بھارت سربراہ اجلاس میں جامع اسٹریٹیجک شراکت داری کے ذریعے بھارت آسیان تعلقات کی پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا اور تعاون کی مستقبل کی سمت کا تعین کیا جائے گا۔ بھارت نے آسیان ممالک کے ساتھ باہمی تعاون کی بہت سی سرگرمیاں انجام دی ہیں۔ مشرقی ایشیا سربراہ اجلاس رہنماؤں کی قیادت والا ایک اہم فورم ہے جس نے خطے میں اہمیت کے حامل اعتماد کے ماحول کو تشکیل دینے میں تعاون دیا ہے اور بھارت سمیت شرکت کرنے والے ممالک کے رہنماؤں کیلئے علاقائی اہمیت کے حامل امور پر خیالات کے تبادلے کا ایک موقع فراہم کیا ہے۔
توقع ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی سربراہ اجلاس کے موقع پر باہمی میٹنگیں کریں گے۔