July 12, 2024 9:52 PM

printer

نیپال کے وزیر اعظم پشپ کمل دہل پرچنڈ کو پارلیمنٹ میں اعتماد کی تحریک میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے

نیپال کے وزیر اعظم پشپ کمل دہل پرچنڈ، پارلیمنٹ میں آج اعتماد کا ووٹ ہار گئے۔ جناب پرچنڈ، اعتماد کے ووٹ میں اِس لئے ناکامیاب ہوئے کیونکہ اُن کی حکومت میں اکثریتی پارٹی کمیونسٹ پارٹی آف نیپال نے اپنی حمایت واپس لے لی۔ نیپال کی پارلیمنٹ کے ایوانِ زیریں یعنی ایوانِ نمائندگان میں 194 ممبران نے اعتماد کے ووٹ کی اُن کی تجویز کے خلاف ووٹ دیا جبکہ 63 ممبران نے اُن کے حق میں ووٹ ڈالے۔ ایک ممبر نے کسی بھی طرف نہ ہونے کی بات کہی۔ جناب پرچنڈ کو اپنی اکثریت ثابت کرنے کیلئے 138 ممبران کی حمایت درکار تھی۔
نیپال کے ایوانِ نمائندگان میں وزیر اعظم پشپ کمل دہل پرچنڈ کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد پر ایوان میں اکثریت ثابت کرنے کی آزمائش چھ گھنٹے سے زیادہ دیر تک جاری رہی۔ اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ کے بعد اسپیکر دیوراج گھمرے نے اعلان کیا کہ وزیر اعظم کی اعتماد کی تحریک کو ایوانِ نمائندگان کی اکثریت نے نامنظور کردیا ہے۔ وزیر اعظم کو اپنی اکثریت ثابت کرنے کیلئے 138 قانون سازوں کی حمایت درکار تھی جبکہ وہ محض 63 اراکین کی حمایت ہی حاصل کرسکے۔ یہ پانچویں مرتبہ تھا جب وزیر اعظم پرچنڈ کو ایوان میں اکثریت کی آزمائش سے گذرنا پڑا۔ نیپال میں اب دو سب سے بڑی پارٹیاں نیپالی کانگریس اور CPN-UML حکومت کے قیام کیلئے اتحاد کریں گی۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں