کثیر شعبہ جاتی تکنیکی اور اقتصادی تعاون کیلئے دوسری خلیج بنگال پہل BIMSTEC کے وزرائے خارجہ کی نئی دلّی میں آج میٹنگ شروع ہوگئی۔ وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے قومی راجدھانی میں اِس تقریب میں اپنی ہم منصب شخصیات کا خیرمقدم کیا۔ اِس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جے شنکر نے کہا کہ بھارت کیلئے BIMSTEC اُس کے پڑوسی ملک کو اوّلیت دینے کے تناظر، مشرق کیلئے عمل آوری کی پالیسی اور ساگر کے تصور کا سنگم ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اِن میں سے ہر ایک اسکیم خلیج بنگال پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے شروع کی گئی ہے جہاں اجتماعی امکانات کو طویل عرصے سے بروئے کار نہیں لایا گیا تھا۔ ڈاکٹر جے شنکر نے کہا کہ وزرائے خارجہ کی جانب سے پیغام بالکل واضح ہے کہ وہ خلیج بنگال کے ممالک کے درمیان نئی توانائیوں اور نئے وسائل کو شامل کرنے اور تعاون کے نئے عزم کے اعتبار سے پابند عہد ہیں۔
انھوں نے کہا کہ طویل عرصے سے التوا میں پڑے کئی ہدف ہیں جیسے صلاحیتوں کی تشکیل اور اقتصادی تعاون جسے اَب فوری طور پر انجام دینا ضروری ہوگیا ہے اور جو BIMSTEC جیسے ایک تکمیلی اور موافقت پیدا کرنے والے گروپ پر زور دیتا ہے جو اعلیٰ ترین امنگوں کو یقینی طور پر پورا کرنے کی بات کرتا ہے۔
وزیر خارجہ نے یہ اطلاع بھی دی کہ میٹنگ کے پہلے حصے میں جو تبادلہئ خیال ہوا اُس کے موضوعات میں کنیکٹی وٹی، اداروں کی تعمیر، تجارت اور کاروبار میں تعاون، صحت اور خلا کے شعبوں میں شراکت داری، ڈیجیٹل عوامی بنیادی ڈھانچہ اور صلاحیتوں کی تشکیل شامل ہیں۔
Site Admin | July 11, 2024 9:27 PM