مہاراشٹر کے گڈھ چرولی ضلعے میں کَل 11 نکسلیوں نے وزیراعلیٰ دیویندر فڑ نویس کے سامنے خود سپردی کی۔ یہ ماؤنواز جن کے سر پر ایک اعشاریہ صفر تین کروڑ روپے کا انعام تھا، سیکیورٹی اہلکاروں پر حملے کرنے میں شامل تھے۔ خود سپردگی کرنے والوں میں Dhandkaranya زونل کمیٹی کا ممبر ویمل چندر سِدم عرف Tarakka شامل ہے، جو پچھلے 38 برسوں سے نکسلی تحریک میں شامل تھا۔
جناب فڑنویس نے C-60 کمانڈوز اور افسران کو بھی نکسل مخالف کارروائیوں کے تئیں اُن کی بہادری پر مبارکباد پیش کی۔
ایک رپورٹ
V/C- Bhavana
وزیراعلیٰ دیوییندر فڑنویس نے کل میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر جلد ہی نکسل کی لعنت سے آزاد ہوجائے گا۔ کیونکہ ماؤنواز بڑی تعداد میں خود سپردگی کر رہے ہیں اور انکی تحریک نئے افراد کو اپنی طرف راغب کرنے میں ناکام ہو رہی ہے۔ پولیس نے گڈھ چرولی ضلعے میں نکسلی سرگرمیاں تقریباً ختم کردی ہیں۔ شمال گڈھ چرولی اب ماؤنواز سرگرمیوں سے پاک ہوگیا ہے اور جنوبی گڈھ چرولی بھی جلد ہی نکسلی سرگرمیوں سے آزاد ہوجائے گا۔ وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ کئی خطرناک نکسلی یا تو گذشتہ برسوں میں گرفتار ہوئے ہیں یا انھیں ختم کردیا گیا ہے۔ انھیں یقین ہوگیا ہے کہ انھیں آئینی اداروں کے ذریعے انصاف ملے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ماؤنوازی ختم ہو رہی ہے کیونکہ بھارت ترقی کی سمت گامزن ہے۔