September 21, 2024 4:53 PM

printer

مودی حکومت نے لگاتار تیسری مدت میں اقتدار میں آنے کے بعد اپنے سو دن مکمل کرلئے ہیں۔

مودی حکومت نے لگاتار تیسری مدت میں اقتدار میں آنے کے بعد اپنے 100 دن مکمل کرلئے ہیں۔ اس مدت کے دوران، حکومت نے متوسط طبقے، بنیادی ڈھانچے، کسانوں، خواتین اور نوجوانوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، پندرہ لاکھ کروڑروپے مالیت کے پروجیکٹوں کا آغاز کیا ہے۔ حکومت نے ملک میں متوسط طبقے کو بااختیاربنانے کی غرض سے کئی اقدامات کئے ہیں۔ نریندرمودی حکومت نے متوسط طبقے کو اعلیٰ ترجیح دی ہے۔سات لاکھ روپے تک کی آمدنی پر کوئی ٹیکس نہیں ہے، جبکہ معیاری کٹوتی کو پچاس ہزارروپے سے بڑھاکر 75 ہزار روپے کئے جانے کے سبب کروڑوں ٹیکس دہندگان کو فائدہ ہورہا ہے۔ انکم ٹیکس ایکٹ کا جامع جائزہ لیا گیا ہے تاکہ اسے سادہ اور عوام دوست بنایا جاسکے۔

        مودی حکومت نے یونیفائڈ پنشن اسکیم کے تحت 23 لاکھ ملازمین کے لئے 50 فیصد پنشن کو یقینی بنایا ہے۔ محکمہ دفاع کے ریٹائرڈ عملے اور ان کے کنبوں کی فلاح وبہبود کو یقینی بنانے کے مقصدسے، ایک عہدہ ایک پنشن اسکیم پرنظرثانی کی گئی ہے۔ متوسط طبقے کو راحت فراہم کرنے کی غرض سے سونے اورچاندی پر کسٹم ڈیوٹی کو کم کرکے چھ فیصد جبکہ پلاٹینم پر چھ اعشاریہ چارفیصدکردیا گیا ہے۔ پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا کے تحت ساڑھے تین لاکھ مکانوں میں شمسی نظام نصب کیا گیا ہے۔ جس سے متوسط طبقے کی بجت میں اضافہ ہورہا ہے۔ صنعت کاری اورخود کے کاروبار کو فروغ دینے کے لئے مُدرا قرض کی حدکو دس لاکھ روپے سے دوگنا کرکے20 لاکھ روپے کیا گیا ہے۔

        اس کے علاوہ پردھان منتری آواس یوجنا اربن کے تحت، ایک کروڑمکانوں کے لئے دو لاکھ تیس ہزار کے بقدر مرکزی حکومت کی سبسڈی کی منظوری دی گئی ہے۔

         اس کے علاوہ پُنے، تھانے اور بنگلوروکے لئے30 ہزار 700 کروڑروپے مالیت کے میٹرو پروجیکٹوں کی بھی منظوری دی گئی ہے۔××

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں