مغربی بنگال کی سڑکوں پر معاشرے کے سبھی طبقات سے وابستہ افراد احتجاج کے لیے جمع ہوئے۔ یہ لوگ R G Kar میڈیکل کالج میں ایک ڈاکٹر کی وحشیانہ عصمت دری اور قتل کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔ کَل رات کولکاتہ میں جس وقت بڑی تعداد میں لوگوں کا احتجاج جاری تھا، شرپسندوں کے ایک گروپ نے اُن پر حملہ کردیا۔ وہ مبینہ طور پر احتجاج کرنے والوں میں شامل تھے۔ اِن جرائم پیشہ لوگوں نے میڈیکل کالج کے بنیادی ڈھانچے، سازوسامان اور ادویات کے ساتھ ساتھ مرد و خواتین کے وارڈس کو بھی نقصان پہنچایا۔ اِن پر قابو پانے کے پیش نظر کولکاتہ پولیس کے ایک ڈپٹی کمشنر سمیت کئی پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ پولیس نے کئی گرفتاریاں کی ہیں۔
پرامن طور پر احتجاج کرنے والوں پر اس حملے کی بی جے پی، دیگر سیاسی پارٹیوں، عام شہریوں اور دانشوروں نے سخت مذمت کی ہے۔ اپوزیشن کے رہنما سوویندھو ادھیکاری نے سوشل میڈیا کے ایک پیغام میں کہا ہے کہ یہ جرائم پیشہ افراد حکمراں ترنمول کانگریس سے وابستہ تھے اور وہ قتل کے معاملے میں ثبوت کو تباہ کرنے کے ارادے سے آئے تھے۔ TMC کے رکن پارلیمنٹ ابھیشیک بنرجی نے بھی حملے کی مذمت کی ہے۔