مغربی ایشیا کے تنازعے میں ڈرامائی حد تک شدت آگئی ہے کیونکہ حزب اللہ نے، اسرائیل کے شہر Haifa پر اب تک کا سب سے مؤثر راکٹ داغا ہے۔ اِس دہشت گرد گروپ کی قیادت کی طرف سے یہ جارحانہ قدم، اسرائیل پر حملوں کو جاری رکھنے کے ارادے سے اٹھایا گیا ہے۔
جواب میں اسرائیل کے وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل کی فوج نے حزب اللہ کے سابق لیڈر حسن نصر اللہ کے ممکنہ جانشینوں کا خاتمہ کردیا ہے۔ اگرچہ انہوں نے اِن جانشینوں کا نام نہیں بتایا۔
اسی دوران اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گُتریش نے، خطے میں اقوام متحدہ کے فلسطین پناہ گزینوں کی ایجنسی UNRWA کے رول کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔
نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے گُتریش نے زور دے کر کہاکہ UNRWA، پہلے سے زیادہ ناگزیر اور بے بدل ہوگئی ہے۔
اب یہ تنازع لبنان اور اسرائیل سے آگے پہنچ گیا ہے کیونکہ شام کی طرف سے خبریں آرہی ہیں کہ اسرائیل نے دمشق میں ایک رہائشی عمارت پر حملہ کیا ہے۔ شام کے سرکاری میڈیا کے مطابق اِس حملے میں بہت سے لوگ زخمی ہوئے ہیں البتہ نقصانات کا اندازہ ابھی پوری طرح نہیں ہوسکا ہے۔
لبنان میں انسانی ہمدردی کو درپیش بڑھتے ہوئے بحران کے جواب میں قطر نے، لبنان کو طبی سامان اور خوراک بھیجنے کیلئے ایک فضائی راستہ شروع کیا ہے۔
قطر کے بین الاقوامی تعاون کے وزیر مملکت Lolwah Al-Khater نے، بیروت میں ایک سرکاری اسپتال سے امدادی کارروائی شروع کی ہے۔
اسی طرح متحدہ عرب امارات نے بھی لبنان کے عوام کیلئے مدد کی غرض سے ”لبنان کے ساتھ یو اے ای شانہ بشانہ“ کے موضوع سے ایک ملک گیر مہم کا آغاز کیاہے۔