مرکز نے نوجوانوں کے درمیان تمباکو نوشی کی روک تھام کیلئے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ایک ایڈوائزری جاری کی ہے۔ تعلیم کی مرکزی وزارت اور صحت و خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت نے مشترکہ طور پر تمباکو نوشی سے پاک تعلیمی اداروں کیلئے رہنما خطوط اور مینول کے مؤثر نفاذ کیلئے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹریوں کو ایڈوائزری جاری کی ہے۔ اس ایڈوائزری میں نوجوانوں بالخصوص بچوں اور نوعمر افراد پر تمباکو نوشی کے مضر اثرات اور سنگین خطرات کو اجاگر کیا گیا ہے۔ اِس میں عالمی سطح پر نوجوانوں میں تمباکو نوشی سے متعلق سروے 2019 کے مطالعات پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ اس سروے میں انکشاف ہوا تھا کہ بھارت میں 13 سے 15 سال کے ساڑھے 8 فیصد اسکولی طلباء مختلف شکلوں میں تمباکو کا استعمال کر رہے ہیں۔
اس سروے میں یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ زندگی بھر تمباکو نوشی کرنے والے افراد میں سے 55 فیصد 20 سال سے کم کی عمر میں اس لعنت کے شکار ہوئے۔ اس ایڈوائزری میں تمام متعلقہ فریقوں کی مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے تاکہ تمباکو لت کے خطرات سے نوجوانوں کی حفاظت کی جاسکے۔
Site Admin | September 21, 2024 9:45 PM