June 22, 2024 9:52 AM

printer

مرکز نے مقابلہ جاتی امتحانات میں بدعنوانیوں پر قابو پانے کیلئے ایک سخت قانون لاگو کیا ہے

مرکز نے ایک سخت قانون لاگو کیا ہے جس کا مقصد مقابلہ جاتی امتحانات میں غلط طور طریقوں اور بدعنوانیوں پر قابو پانا ہے۔ اِس قانون کے تحت، زیادہ سے زیادہ 10 سال کی سزائے قید اور ایک کروڑ روپے تک کا جرمانہ عائد کیا جاسکتا ہے۔ سرکاری گزٹ میں شائع ایک نوٹیفکیش میں عملے کی وزارت نے بتایا کہ یہ قانون کَل نافذ کردیا گیا ہے۔

لوک سبھا نے سرکاری امتحانات میں غیرمنصفانہ طریقوں کی روک تھام کے بل 2024 کو، اِس سال 6 فروری اور راجیہ سبھا نے 9 فروری کو منظوری دی تھی۔ صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے اِس بل کو 12 فروری کو منظوری دی تھی جس کے بعد اِس بل نے قانون کی شکل اختیار کرلی تھی۔

اِس قانون کا مقصد، یونین پبلک سروس کمیشن، اسٹاف سلیکشن کمیشن، نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی NTA، ریلوے بھرتی بورڈ اور بینکنگ بھرتی امتحان و دیگر اداروں کی طرف سے کرائے جانے والے سرکاری امتحانات میں غیرمنصفانہ طور طریقوں کی روک تھام کرنا ہے۔

اِس قانون میں، نقل پر قابو پانے کیلئے تین سے پانچ سال تک کی قید کی سزا اور نقل کروانے کے منظم جرائم میں ملوث لوگوں کو 5 سے 10 سال قید کی سزا دی جاسکتی ہے اور اِن پر کم سے کم ایک کروڑ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا جاسکتا ہے۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں