ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

مرکز نے مختلف ملکوں میں سائبر جرائم پیشہ افراد کی جانب سے فرضی بینک کھاتوں کے ذریعے قائم ادائیگی کے  غیر قانونی وسیلوں کے خلاف الرٹ جاری کیا ہے۔

بھارت کے سائبر جرائم سے نمٹنے کے مرکز نے مختلف ملکوں میں منظم سائبر جرائم پیشہ افراد کی جانب سے فرضی بینک کھاتوں کا استعمال کرتے ہوئے ادائیگی کے غیر قانونی وسیلوں کے خلاف الرٹ جاری کیا ہے۔ یہ بینک کھاتے غیر قانونی طور پر رقم وصول کرنے اور منتقل کرنے کیلئے استعمال کئے جاتے ہیں، جن کا مقصد کالے دھن کو جائز بنانا ہے۔ وزارتِ داخلہ نے کہا ہے کہ گجرات پولیس اور آندھرا پردیش پولیس نے حالیہ ملک گیر چھاپوں کی کارروائی کے دوران اِس بات کا انکشاف کیا تھا کہ مختلف ملکوں میں جرائم پیشہ افراد نے فرضی یا کسی اور کے نام سے کھاتوں کا استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر ڈیجیٹل ادائیگی کے وسیلے قائم کئے ہوئے ہیں۔

وزارتِ داخلہ قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے ساتھ اشتراک میں سائبر Secure بھارت کے قیام کی خاطر سبھی ضروری اقدامات کررہی ہے۔

یہ فرضی کھاتے بیرونی ملکوں سے کنٹرول کئے جاتے ہیں اور اِن کا استعمال کرتے ہوئے رقم کی ادائیگی کے غیر قانونی وسیلے قائم کئے جاتے ہیں۔ اِن کے نمبر جرائم پیشہ گروہ کو دئے جاتے ہیں، تاکہ وہ سرمایہ کاری کے فرضی گھپلے کی سائٹس،  سٹّہ لگانے اور فرضی حصص کے کاروبار کے پلیٹ فارم جیسے وسائل سے رقم جمع کرسکیں۔ اِن رقومات کو فوراً دوسرے کھاتے میں منتقل کردیا جاتا ہے۔ اِنڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر نے شہریوں کو تجویز کیا ہے کہ وہ اپنے بینک کھاتے، کمپنی کے رجسٹریشن سرٹیفکیٹس یا Udhyam آدھار رجسٹریشن سر ٹیفکیٹ کسی کو بھی نہ دیں۔

اِس طرح کے بینک کھاتوں میں غیر قانونی طور پر رقم جمع ہونے سے قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جس میں گرفتار کیا جانا بھی شامل ہے۔ بھارتی شہری کسی بھی سائبر جرائم کی اطلاع فوری طور پر ہیلپ لائن نمبر ایک نو تین صفر یا  ویب سائٹ www.cybercrime.gov.in پر دے سکتے ہیں اور سوشل میڈیا پر ’سائبر دوست‘ اکاؤنٹ فالو کرسکتے ہیں۔×

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں