ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

April 17, 2025 10:27 PM

printer

مرکز نے سپریم کورٹ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اگلی سماعت تک وقف بورڈوں میں نہ تو کوئی تقرری اور نہ ہی موجودہ وقف املاک کی صورتحال میں کوئی تبدیلی کرے گا

آج سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کی اس یقین دہانی کو ریکارڈ کیا کہ وہ وقف (ترمیمی) قانون 2025 کے تحت آئندہ سماعت تک وقف بورڈوں یا مرکزی وقف کونسل میں کوئی تازہ تقرری نہیں کرے گی۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ کی قیادت میں تین ججوں کی بینچ نے یہ بات بھی واضح کی کہ ’’Waqf by user‘‘ کے طور پر فہرست میں شامل سمیت موجودہ وقف املاک کی صورتحال فی الحال جوں کی توں رہے گی۔
نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکھڑ نے سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا ہے، جس میں صدر کے لیے بلوں پر فیصلہ لینے کیلئے وقت مقرر کیا گیا ہے۔ آج نئی دہلی میں نائب صدر انکلیو میں راجیہ سبھا کے تربیت یافتہ افراد کے 6ویں بیچ سے خطاب کرتے ہوئے جناب دھنکھڑ نے کہا کہ کسی کو بھی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے انتہائی محتاط رہنا چاہیے۔
نائب صدر کا یہ بیان سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے چند دن بعد آیا ہے جس میں صدر اور گورنروں کے لیے بلوں کو منظوری دینے کی آخری تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ اختیارات کی علیحدگی کے اصول پر زور دیتے ہوئے جناب دھنکھڑ نے اِس بات پر زور دیا کہ جب عوام نے حکومت کو منتخب کیا ہے تو یہ پارلیمنٹ کے سامنے جوابدہ ہے اور وہاں کوئی بھی کوئی سوال کرسکتا ہے۔
عدالت عالیہ نے مرکز کو وقف ترمیمی بل کے خلاف دائر درخواستوں پر جواب داخل کرنے کیلئے 7 دن کا وقت دیا ہے۔ اب اِس معاملے کی سماعت 5 مئی کو ہوگی۔ سماعت کیلئے مجموعی طور پر اُن 10 درخواستوں کا انتخاب کیا گیا ہے، جس میں وقف قانون کے آئینی حیثیت کو چیلنج کیا گیا ہے۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں