بھارتی خلائی تحقیق کی تنظیم اِسرو نے آج SpaDex مشن کے تحت Chaser اور Target نامی دو سیٹلائٹ کی Docking کامیابی کے ساتھ مکمل کرکے تاریخ رقم کی ہے۔ اِسرو کے ذریعے سودیشی طرز پر تیار کئے گئے بھارتیہ Docking سسٹم کی شاندار کامیابی کے ساتھ بھارت، امریکہ، روس اور چین کے بعد اِس ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے والا چوتھا ملک بن گیا ہے۔ Docking ٹیکنالوجی خلائی اسٹیشن اور عملے کے مشن کی تیاری کیلئے نہایت اہم ہے۔
اِسرو کے چیئرمین ڈاکٹر وی نارائنن نے اِس کامیابی پر ٹیم کو مبارکباد دی ہے۔
صدر جمہوریہ دروپدی مرمو، نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ اور وزیر اعظم نریندر مودی نے بھارت کی خلائی صلاحیتوں کو مستحکم کرنے کیلئے اسرو کو نیک خواہشات پیش کی ہیں۔
سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اِس بات کو اجاگر کیا ہے کہ یہ پوری طرح سودیشی طرز پر تیار کیا گیا بھارتی Docking سسٹم ہے۔
مرکزی کابینہ نے آج آندھراپردیش کے سری ہری کوٹہ میں اِسرو کے ستیش دَھون خلائی مرکز میں تیسرا لانچ پیڈ TLP قائم کرنے کی منظوری دی ہے۔ TLP پروجیکٹ کا مقصد اِسرو کی اگلی نسل کی لانچ گاڑیوں کو سری ہری کوٹہ سے لانچ کرنے کے بنیادی ڈھانچے قائم کرنا اور وہاں دوسرے لانچ پیڈ کیلئے ایک اسٹینڈبائی لانچ پیڈ کی بھی حمایت کرنا ہے۔ یہ بھارت کے مستقبل کے انسانی خلائی جہاز کے مشنوں کے لانچ کی صلاحیت کو بھی بہتر کرے گا۔
مرکزی کابینہ کی میٹنگ کے بعد نئی دلّی میں میڈیا کو معلومات فراہم کرتے ہوئے اطلاعات ونشریات کے وزیر اشونی ویشنو نے کہا کہ تیسرا لانچ پیڈ خلائی بنیادی ڈھانچے میں ملک کیلئے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔
Site Admin | January 16, 2025 10:02 PM