بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر سربانند سونووال نے کہا ہے کہ بھارت 2047 تک دنیا کے سرکردہ 10 سمندری ملکوں میں شامل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک بندرگاہوں میں اپنے باربرداری کی صلاحیت کو تیزی سے بڑھا رہا ہے اور جہاز کی تعمیر اور مرمت کا ایک مضبوط ایکو سسٹم تشکیل دے رہا ہے۔ جناب سونووال کل چنئی میں Kamarajar پورٹ ٹرسٹ کی سِلور جوبلی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر موصوف نے Kamarajar بندرگاہ پر 545 کروڑ روپے کی لاگت سے کیپٹل ڈریجنگ، مربوط کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے قیام کے لیے سنگِ بنیاد بھی رکھا۔ انہوں نے کہا کہ بندرگاہ نے مستقبل میں توسیع کے امکانات کے ساتھ کوئلے کی موثر ہینڈلنگ کو فروغ دے کر چنئی بندرگاہ کی بھیڑ کو کم کرنے کے لیے ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔
جناب سونووال نے کہا کہ تین ملین ٹن سالانہ MTPA کی IOCL Jetty کی تعمیر سے اس کی صلاحیت میں مزید اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بندرگاہ پر 32 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک MLD سمندر کے کھارا پانی کو صاف کرنے کا پلانٹ نہ صرف بندرگاہ کی ضرورت کو پورا کرے گا بلکہ پینے کے پانی اور دیگر گھریلو مقاصد کے لیے ساحلی برادری کی ضرورت کو بھی پورا کرے گا۔ جناب سونووال نے کہا کہ جہاز رانی کی وزارت نے بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں پر بروقت عمل در آمد کر کے اہم پروگراموں کو تیزی کے ساتھ مکمل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ترقیاتی پروجیکٹوں کی شروعات ہوتی ہے تو معیار پر بھی توجہ مرکوز رہتی ہے۔ جناب سونووال نے دکشن بھارت ہندی پرچار سبھا، مدراس کے83ویں کنووکیشن میں بھی شرکت کی۔×