مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے, جموں و کشمیر انتظامیہ سے کہا ہے کہ وہ مرکز کے زیر انتظام اِس علاقے میں، اِس سال اپریل تک، تین نئے فوجداری قوانین پر، پوری طرح عمل درآمد کو یقینی بنائے۔ انہوں نے یہ بات جموں و کشمیر میں اِن تین نئے فوجداری قوانین پر عمل درآمد سے متعلق ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ نئی دلّی میں کَل منعقدہ اِس میٹنگ میں لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا اور وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ بھی موجود تھے۔ جناب شاہ نے کہا کہ اِن تینوں قوانین کے تحت، انصاف کی جلد فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جائے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں، دہشت گردانہ سرگرمیوں میں خاطر خواہ کمی اور سلامتی کی صورتحال میں بہتری ہوئی ہے لہٰذا پولیس اب، شہریوں کے حقوق کی حفاظت کو ترجیح دے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مرکز کے زیر انتظام اِس علاقے میں، ملزم کی غیر موجودگی میں مقدمہ چلانے کی شِق کو استعمال کرنے کی، فوری ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ہر ایک پولیس اسٹیشن، انگلیوں کے نشانات کی شناخت کے، خودکار قومی نظام کا، زیادہ سے زیادہ استعمال کرے۔ انہوں نے کہا کہ نئے قوانین کی شِقوں سے متعلق، تفتیشی افسران کی، 100 فیصد تربیت کو جلد از جلد یقینی بنایا جائے۔
وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اِن تینوں قوانین کے بارے میں جموں و کشمیر کے عوام کی بیداری میں اضافہ کرنے کی کوشش کی جائے گی۔