مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے کہاہے کہ بھارت کے بینکنگ سیکٹر، خاص طور پر سرکاری سیکٹر کے بینکوں نے وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں قابل ذکر تبدیلی کا مشاہدہ کیا ہے۔ انہوں نے کانگریس رہنما راہل گاندھی کو اُن کے اُس بیان کیلئے تنقید کا نشانہ بنایا، جس میں انہوں نے کہا کہ سرکاری سیکٹر کے بینکوں کو دھوکہ دہی کرنے والے افراد کیلئے فنڈز کے لا محدود ذرائع کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔ وزیر خزانہ نے اُن کے اِس بیان کو بے بنیاد قرار دیا۔ محترمہ سیتارمن نے زور دے کر کہاکہ شہریوں پر مرکوز گورننس، مودی حکومت کا بنیادی اصول ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یوپی اے کے دور حکومت میں سرکاری سیکٹر کے بینکوں کو مشکوک کاروباریوں کیلئے اے ٹی ایم کے طور پر استعمال کیا گیا۔
ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں محترمہ سیتارمن نے دعویٰ کیاکہ یوپی اے کے دور حکومت میں زیادہ کارپوریٹ قرضے اور لامحدود قرضے نے سرکاری سیکٹر کے بینکوں کی صحت پر برا اثر ڈالا۔ وزیر خزانہ نے اجاگر کیا کہ 54 کروڑ جن دھن کھاتے اور 52 کروڑ سے زیادہ بغیر ضمانت کے قرضوں کو مالی شمولیت کی مختلف اہم اسکیموں کے تحت منظوری دی گئی۔