July 31, 2024 9:57 PM

printer

مرکزی حکومت نے وائناڈ ضلعے میں مٹی کے تودے کھسکنے کے خطرناک حادثے سے نمٹنے کیلئے کیرالہ کو مکمل تعاون فراہم کرنے کا یقین دلایا ہے۔ مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 240 ہوگئی ہے

مرکزی حکومت نے وائناڈ ضلعے میں مٹی کے تودے کھسکنے کے خطرناک حادثے سے نمٹنے کیلئے کیرالہ حکومت اور ریاست کے عوام کو مکمل تعاون دینے کا یقین دلایا ہے۔ آج لوک سبھا میں ملک کے مختلف علاقوں میں سیلاب اور مٹی کے تودے کھسکنے کے پیش نظر انسانی جانوں کی اتلاف اور املاک کے نقصانات پر توجہ دلانے کی تحریک کے دوران جواب دیتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے کیرالہ کے عوام کو یقین دلایا کہ مرکزی حکومت، وائناڈ سانحہ کے بعد ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔ جناب شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی بذات خود حالات کی نگرانی کر رہے ہیں۔

بحث میں مداخلت کرتے ہوئے امور داخلہ کے وزیر مملکت نتیانند رائے نے کہا کہ مرکز نے سیلاب اور مٹی کے تودے کھسکنے سمیت اعلیٰ خطرات کے حامل قدرتی آفات کے بندوبست کیلئے 33 ایڈوائیزری جاری کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ریاستی حکومتیں، اِن ایڈوائیزی کے مطابق تیاریاں کرسکتی ہیں۔ بحث کا آغاز کرتے ہوئے کانگریس کے، K.C وینو گوپال نے کہا کہ وائناڈ سانحہ ایک دردناک واقعہ ہے اور امداد اور بچاؤ کی کارروائی نیز باز آبادکاری کی غرض سے کچھ ٹھوس اقدامات کیے جانے چاہئیں۔ دیگر ممبران نے بھی بحث میں حصہ لیا۔ اس سے پہلے آج راجیہ سبھا میں وائناڈ ضلعے میں تباہی پر توجہ دلانے کی تحریک کے دوران مداخلت کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ ریاستی سرکار کو اِس مہینے کی 23 تاریخ کو کیرالہ کے وائناڈ ضلعے میں شدید بارش اور مٹی کے تودے کھسکنے کے امکانات کے بارے میں ابتدائی وارننگ جاری کی گئی تھی۔ اسی طرح ریاستی سرکار کو دوبارہ 24 اور 25 جولائی کو بھی یہ وارننگ دی گئی تھی۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ اگر کیرالہ حکومت NDRF کی ٹیموں کی آمد کے بعد چوکنا ہوجاتی تو وائناڈ ضلعے میں ہونے والے نقصانات کو کم کیا جاسکتا تھا۔ BJP کے ارون سنگھ، CPIM کے Jhon Brittas، RJD کے منوج جھا، DMK کے Tiruchi Shiva، AIADMK کے M Thamidurai، NCP کے پرفل پٹیل، انڈین یونین مسلم لیگ کے حارث Beeran، ترنمول کانگریس کے ساکیت گوکھلے، عام آدمی پارٹی راگھو چڈھا، BJD کے مجیب اللہ خان کے علاوہ دیگر ممبران نے بحث میں حصہ لیا۔

اسی دوران وائناڈ ضلعے میں مٹی کے تودے کھسکنے کے واقعے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 240 ہوگئی ہے۔ خطے میں بچاؤ اور راحت کی کارروائیاں جنگی پیمانے پر جاری ہیں۔x

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں