مختلف معاملات پر شور شرابے کے بعد آج پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی کارروائی، پیر کے دن تک ملتوی کر دی گئی۔ راجیہ سبھا کی کارروائی، نقدی کے معاملے پر حکمراں اتحاد کے ممبروں کی جانب سے ہنگامہ کیے جانے کے بعد ملتوی کی گئی، جبکہ لوک سبھا کی کارروائی BJP کے ممبر پارلیمنٹ نیشی کانت دوبے کی جانب سے اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اور دیگر کانگریس لیڈروں کے خلاف الزامات لگائے جانے پر اپوزیشن ممبروں کے احتجاج کے بعد ملتوی کر دی گئی۔ راجیہ سبھا میں لَنچ کے بعد جب ایوانِ بالا کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی تو حکمراں اتحاد کے ممبروں نے کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ ابھیشک منو سنگھوی کی سیٹ سے کرنسی نوٹوں کے بینڈل کی برآمدگی پر اپوزیشن کے خلاف نعرے لگانا شروع کر دیئے۔ شور شرابے کے دوران نائب چیئرمین ہری وَنش نے ایوان کی کارروائی ملتوی کردی۔اِس سے پہلے آج صبح جب ایوان کی کارروائی شروع ہوئی، چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے مطلع کیا کہ ایوان کے ملتوی کیے جانے کے بعد تخریب کاری مخالف معمول کی جانچ پڑتال کے دوران کل راجیہ سبھا چیمبر سے کرنسی نوٹوں کا ایک بینڈل برآمد کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ اِس سلسلے میں تحقیقات جاری ہیں۔ راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ اُن کی پارٹی کو تحقیقات سے کوئی اعتراض نہیں ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ صدر نشیں کو MP کا نام نہیں لینا چاہیے کیونکہ تحقیقات جاری ہیں۔ جناب کھڑگے نے اِس بات کو اجاگر کیا کہ تحقیقات کے بعد ہی کسی نتیجہ پر پہنچا جاسکتا ہے۔ دوسری جانب لوک سبھا میں پہلے التوا کے بعد ایوانِ زیریں کی کارروائی دوپہر بارہ بجے دوبارہ شروع ہوئی۔اِس دوران BJP کے ممبر پارلیمنٹ نیشی کانت دوبے نے اپنے اُن الزامات کو پھر سے دوہرایا کہ امریکہ میں مقیم سرمایہ کار، غیر ملکی میڈیا پلیٹ فارم اور کانگریس، بھارت کی کامیابی کے سفر میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کانگریس کی قیادت میں اپوزیشن ممبروں نے جناب دوبے کی جانب سے اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اور دیگر کانگریس لیڈروں پر لگائے گئے الزامات پر شور و غل اور ہنگامہ کیا۔ پریسڈائیزنگ افسر نے ایوان کی کارروائی دن بھر کیلئے ملتوی کر دی۔ صبح میں ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی، ہنگامے کے بعد اِسے دوپہر تک کیلئے ملتوی کر دیا گیا تھا۔
Site Admin | December 6, 2024 9:40 PM