August 18, 2024 10:15 AM

printer

ماہی پروری، مویشی پروری اورڈیری کے مرکزی وزیر راجیو رنجن سنگھ نے اُن اقدامات کا جائزہ لیا جو ٹیکہ کاری کے ذریعے 2030 تک بھارت کو پیر اور منہ کی بیماری سے پاک بنانے کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے محکمہ کی جانب سے کیے گئے ہیں۔

ماہی پروری، مویشی پروری اورڈیری کے مرکزی وزیر راجیو رنجن سنگھ نے اُن اقدامات کا جائزہ لیا جو ٹیکہ کاری کے ذریعے 2030 تک بھارت کو پیر اور منہ کی بیماری سے پاک بنانے کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے محکمہ کی جانب سے کیے گئے ہیں۔ ڈاکٹر سنگھ نے اس بات کو اجاگر کیا کہ مویشی کا سیکٹر نہ صرف بھارتی معیشت کے لیے اہم ہے بلکہ کسانوں کے ذریعے معاش کے لیے بھی ضروری ہے۔ کَل ایک میٹنگ کے دوران 2030 تک بھارت کو پیر اور منہ کی بیماری سے پاک بنانے کے لیے ایک ایکشن پلانٹ پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

جناب سنگھ نے یہ بھی کہا کہ یہ بڑے اعزاز کی بات ہے کہ سبھی مویشیوں کے لیے ٹیکے، ICAC اداروں کی جانب سے تیار کیے گئے ہیں اور انھیں ملک میں ہی تیار کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت میں اب مخصوص ایشیائی ملکوں کو ٹیکے برآمد کرنے کی صلاحیت ہے۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں