September 11, 2024 10:01 PM

printer

لکھنؤ کی ایک خصوصی عدالت نے 12 افراد کو مذہب تبدیل کرانے کے معاملے میں عمر قید کی سزا سنائی ہے

قومی جانچ ایجنسی NIA اور انسداد دہشت گردی دستے ATS کی ایک خصوصی عدالت آج لکھنؤ میں غیر قانونی طور پر مذہب کی تبدیلی کے معاملے میں 12 افراد کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ اِس معاملے میں ملوث افراد کو مذہب تبدیل کرانے والا ملک کا سب سے بڑا گروہ قرار دیا گیا تھا۔ خصوصی جج وویکانند شرن ترپاٹھی نے آج مذکورہ 12 افراد کیلئے عمر قید کی سزا کا اعلان کیا جبکہ 4 دیگر ملزمان کو 10 سال کی قید میں بھیج دیا۔ عدالت نے کل تمام 16 ملزموں کو سنائی تھی۔

انسداد دہشت گردی دستے ATS نے اپنی چارج شیٹ میں کہا ہے کہ مولانا کلیم صدیقی، عمر گوتم اور مفتی قاضی جہانگیر عالم غیر قانونی طور پر مذہب تبدیل کرنے کا ایک ملک گیر گروپ چلاتے تھے۔

عدالت نے مزید کہا کہ مولانا صدیقی، تبدیلی مذہب میں سہولت فراہم کرنے کی غرض سے بیرون ملک سے فنڈ حاصل کرنے کے معاملے میں بھی ملوث تھے۔ گروپ کے تمام ممبران کو دفعہ 153-A (مذہب، نسل، زبان یا دیگر عوامل کی بنیاد پر گروپوں کے درمیان عداوت کو فروغ دینے)، دفعہ 153-B (عدم رواداری کو فروغ دینے) اور دفعہ 120-B (مجرمانہ سازش کرنے) کے تحت کو یہ سزا سنائی گئی ہے۔ x

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں