ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

February 3, 2025 9:30 PM

printer

لوک سبھا میں حکومت نے بتایا کہ پچھلے مالی برس کے دوران، بے روزگاری کی اندازاً شرح کم ہوکر تین اعشاریہ دو فیصد ہوگئی ہے

لوک سبھا میں پارلیمنٹ کے مشترکہ ایوان سے صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کے سلسلے میں بحث جاری ہے۔ بحث کے دوران اپوزیشن کے لیڈر اور کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ راہل گاندھی نے کہا کہ صدرِ جمہوریہ کی تقریر ویسی ہی تھی، جیسی پچھلے برسوں میں دی جاتی رہی ہے۔ جناب گاندھی نے کہا کہ بے روزگاری کا مسئلہ اب بھی برقرار ہے اور حکومت اِس سے، باوجود اس کے نمٹنے میں ناکام رہی ہے کہ ملک ترقی کررہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت کا اہم ترین پروگرام ”میک اِن انڈیا“ تصور کے اعتبار سے ایک اچھا خیال تھا لیکن حکومت اِسے موثر طور پر نافذ نہیں کرپائی۔ اِس سے قبل، تحریک پیش کرتے ہوئے، BJP کے رام ویر سنگھ بِدھوری نے نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کی جانب سے کئے گئے کام اور عوامی بہبود کی اسکیمیں گنوائیں۔
انہوں نے عام آدمی پارٹی کی حکمرانی والی دلّی سرکار پر حملہ کیا کہ وہ مبینہ طور پر مختلف مرکزی سرکار کی اسکیموں جیسے آیوشمان بھارت، اور پردھان منتری آواس یوجنا کو قومی راجدھانی میں نافذ نہیں کررہی ہے اور اِس طرح وہ بنیادی حفظانِ صحت، مکان اور دیگر سہولیات سے عوام کو محروم کررہی ہے۔ انہوں نے شہر میں سڑکوں کی خراب حالت، فضائی آلودگی اور عوامی ٹرانسپورٹ کی سہولیات سے متعلق مسائل کو بھی اٹھایا۔ BJP کے ممبر نے عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال پر یہ الزام بھی لگایا کہ انہوں نے دلّی کے وزیر اعلیٰ کے طور پر اپنی سرکاری رہائش گاہ پر آسائشوں کیلئے اخراجات کئے ہیں۔ حکومت نے لوک سبھا کو اطلاع دی کہ پچھلے مالی برس کے دوران بے روزگاری کی شرح کا اندازہ پانچ برس پہلے کے چھ فیصد سے گھٹ کر تین اعشاریہ دو فیصد ہوگیا ہے۔
ایک تحریری جواب میں لیبر اور روزگار کی وزیرِ مملکت شوبھا کراندلاجے نے اطلاع دی کہ مزدوروں کی افرادی قوت کے متعلق وقفے وقفے سے ہونے والے سروے PLFS سے اشارہ ملتا ہے کہ 15 سال اور اُس سے زیادہ کی عمر والے افراد کے درمیان بے روزگاری کی شرح میں کمی آئی ہے۔ اِس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ حکومت نے روزگار کے مواقع بڑھانے کیلئے کئی اسکیموں اور پروگراموں پر عمل کیا ہے، وزیر موصوف نے کہا کہ موجودہ مالی برس کے دوران PM پیکیج کے تحت پانچ اسکیموں کا اعلان کیا گیا ہے تاکہ اگلے پانچ برس کے دوران چار کروڑ سے زیادہ نوجوانوں کو روزگار، کاریگری اور مواقعے کی سہولیات مل سکیں۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں