لوک سبھا نے آج، ملک میں آئین اختیار کیے جانے کا 75واں سال شروع ہونے کے موقع پر، آئین کے بارے میں ایک دو روزہ خصوصی مباحثے کا آغاز کیا ہے۔
وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے مباحثے کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی آئین نے سماجی، اقتصادی، سیاسی اور ثقافتی زندگی کے سبھی پہلوؤں کو شامل کرتے ہوئے ملک کی تعمیر کا راستہ ہموار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین، ملک کی تہذیبی اقدار کا اظہار ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ 75 سال پہلے آئین ساز اسمبلی نے، ایک بالکل نئے آزاد بھارت کے لیے ایک آئین تیار کرنے کا عمل مکمل کیا تھا۔ ملک کو تقریباً 30 سال کے زبردست بحث مباحثے اور مذاکرات کے بعد، یہ آئین حاصل ہوا۔
انہوں نے کہا کہ آئین ساز اسمبلی نے جو آئین بنایا وہ محض کوئی سرکاری دستاویز نہیں تھا بلکہ یہ عوام کی خواہشوں کا اظہار تھا۔
جناب سنگھ نے اپوزیشن کانگریس پر مبہم طریقے سے نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے کچھ برسوں میں آئین کو کسی خاص پارٹی کے تعاون کے طور پر پیش کرنے کی کوششیں کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین کسی ایک واحد پارٹی کا تعاون نہیں ہے بلکہ یہ ایک بے نظیر اور یکسر تبدیلی لانے والی دستاویز ہے جو بھارتی اقدار کے مطابق ہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ حکومت، وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں سب کا ساتھ، سب کا وِکاس، سب کا وشواش اور سب کا پریاس کے جذبے کے ساتھ کام کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت بھارت کے آئین میں تحریر شدہ ”دھرم“ کے مطابق کام کررہی ہے۔ جناب سنگھ نے کہا کہ بھارتی آئین ترقی پسند سب کی شمولیت والا اور یکسر تبدیلی لانے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ایک ایسا ملک ہے جہاں کوئی غریب کنبے میں پیدا ہونے والا شخص ملک کا وزیراعظم بن سکتا ہے اور ملک کا صدر جمہوریہ بن سکتا ہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ آئین کی تیاری میں بہت سے رہنماؤں کا تعاون ہے جسے جان بوجھ کر نظرانداز کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مدن موہن مالویہ، لالا لاجپت رائے، بھگت سنگھ اور ویر ساورکر جیسے رہنماؤں کے خیالات کی وجہ سے آئین کو تقویت ملی۔
راجیہ سبھا میں اِس سلسلے میں بحث مباحثہ اِس مہینے کی 16 اور 17 تاریخ کو کیا جائے گا۔ پارلیمنٹ کے موسم سرما کے اِس اجلاس میں آئین پر بحث اپوزیشن کا اہم ترین مطالبہ ہے۔