June 19, 2024 4:22 PM

printer

قومی راجدھانی دلّی میں پانی کا بحران بدستور جاری ہے۔

قومی راجدھانی دلّی میں پانی کا بحران بدستور جاری ہے۔ شہر میں ٹینکر کے ذریعے پانی تقسیم کرنے کے مقامات پر لوگوں کی لمبی لمبی قطاریں دیکھی جارہی ہیں۔ کئی علاقوں میں اب بھی پانی کی شدید قلت ہے۔ اِن میں سنگم وِہار، مہرولی، وسنت وِہار، اوکھلا، وسنت کُنج، چانکیہ پوری، نریلا، روہنی، اُتّم نگر، جَنک پوری، وِکاس پوری، موتی نگر، پٹیل نگر، چھتر پور، کراوَل نگر، مکھرجی نگر، گیتا کالونی، کرشنا نگر اور شاہدرہ شامل ہیں۔

اِس صورتحال کی وجہ سے پورے شہر میں بڑے پیمانے پر احتجاج اور مظاہرے ہوئے ہیں اور سیاسی ٹکراؤ کی کیفیت بھی پیدا ہوئی ہے۔

پانی کی قلت سے NDMC علاقہ بھی متاثر ہوا ہے۔ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے، NDMC کے وائس چیئرپرسن ستیش اپادھیائے نے دلّی سرکار پر ٹینکر مافیا اور ٹینڈر مافیا کو تحفظ دینے اور بدعنوانی میں ملوث ہونے کا الزام لگایا۔ انہوں نے لوگوں اور متعلقہ انجمنوں پر زور دیا کہ وہ پانی کا استعمال مناسب انداز سے کریں۔

دوسری طرف دلّی سرکار نے یہ الزام لگایا ہے کہ ہریانہ کی BJP سرکار سیاسی سازش کے تحت دلّی کی پانی کی سپلائی روک رہی ہے۔ آج نئی دلّی میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے، دلّی سرکار کی پانی کے محکمے کی وزیر آتشی نے بتایا کہ انہوں نے وزیر اعظم کو ایک مراسلہ بھیجا ہے، جس میں اُن سے یہ معاملہ حل کرنے کیلئے فوری طور سے مداخلت کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں