August 29, 2024 2:35 PM | NIA Espionage

printer

قومی تحقیقاتی ایجنسی نے وشاکھاپٹنم جاسوسی معاملے میں ملک بھر میں چھاپے کی کارروائی انجام دی ہے۔

پاکستان کی قیادت والے وشاکھاپٹنم جاسوسی معاملے میں بڑے پیمانے پر کارروائی کرتے ہوئے قومی تفتیشی ایجنسی NIA نے کل ملک کے مختلف مقامات پر تلاشی لی۔ NIA کے مطابق گجرات، کرناٹک، کیرالا، تلنگانہ، اترپردیش، بہار اور ہریانہ میں 16 ٹھکانوں پر تلاشی کی کارروائی کی گئی۔ NIA کی ٹیم نے جن ٹھکانوں کی تلاشی لی ہے وہ اُن مشتبہ افراد سے وابستہ ہیں جنہوں نے بھارت میں جاسوسی کی سرگرمیاں انجام دینے کی غرض سے پاکستان سے رقم حاصل کی تھی۔ NIA نے ایک بیان میں کہا ہے کہ تلاشی کے دوران 22 موبائل فون اور کئی حساس دستاویزات ضبط کیے گئے۔ اس معاملے کا تعلق بھارتی بحریہ سے متعلق حساس معلومات کے افشا کیے جانے سے ہے جو سرحد کے اُس پار سے بھارت مخالف سازش رچے جانے کا ایک حصہ ہے۔

NIA نے گزشتہ برس ایک مفرور پاکستانی شہری   Meer Balaj Khan سمیت دو ملزموں کے خلاف فردجرم داخل کی تھی۔ چھان بین سے پتہ چلا تھا کہ میربلاج خان گرفتار کیے گئے ایک ملزم آکاش سولنکی کے ساتھ جاسوسی کے ریکیٹ میں شامل رہا ہے۔ گزشتہ برس نومبر میں NIA نے دیگر دو ملزموں منموہن سریندر Panda اور Alven کے خلاف ایک ضمنی چارج شیٹ داخل کی تھی۔ Panda کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ پاکستانی انٹیلی جنس کا کارندہ Alven فرار ہے۔ NIA نے اِس سال مئی میں ایک اور ملزم Amaan Salim شیخ کے خلاف دوسری ضمنی چارج شیٹ داخل کی تھی جو پاکستانی انٹیلی جنس کے کارندوں کے ساتھ ساز باز کرتا تھا۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں