فوج کے سربراہ جنرل اُوپیندر دویدی نے کہا ہے کہ ملک کی شمالی سرحدوں پر صورتحال اگرچہ حساس نوعیت کی ہے لیکن یہ مستحکم ہے۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ فورسز کسی بھی طرح کے ناموافق حالات سے نمٹنے کے لئے پوری طرح تیار ہے اور سرحدی علاقوں میں مضبوط بنیادی ڈھانچہ قائم کرنا بھارتی فوج کی اہم ترجیح ہے۔ آج نئی دلی میں بھارتی فوج کی سالانہ پریس کانفرنس کے دوران جانکاری دیتے ہوئے جنرل دویدی نے کہا کہ جموں و کشمیر خطے میں صورتحال کنٹرول میں ہے اور یہ دہشت گردی کی بجائے سیاحت کا رُخ اختیار کررہی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ پچھلے سال جن دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا ہے اُن میں سے 60 فیصد پاکستان کے تھے، جس سے دہشت گردی کے خلاف کارروائی کی کامیابی کی عکاسی ہوتی ہے۔ فوج کے سربراہ نے کہا کہ خطے میں تشدد کے واقعات میں نمایاں گراوٹ آئی ہے اور کئی طرح کے عوامل سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگ امن چاہتے ہیں۔ مشرقی لداخ محاذ کے بارے میں جنرل دویدی نے کہا کہ Demchok اور Depsang میں متنازعہ معاملات حل کرلئے گئے ہیں، جس کے بعد ان علاقوں میں گشت اور مویشیوں کو چَرانے کی روایتی سرگرمیاں پھر شروع ہوگئی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ دفاعی صلاحیت کو مستحکم بنانے اور بھارتی فوج کو جدید طرز کی ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنے پر توجہ مرکوز کی جارہی ہے۔ منی پورکے موجودہ حالات کے بارے میں فوج کے سربراہ نے کہا کہ سیکورٹی دستوں کی مربوط کوششوں اور سرکار کے پیش بندی کے اقدامات سے صورتحال کنٹرول میں ہے۔
Site Admin | January 13, 2025 3:38 PM