فلم اداکار سیف علی خان پر اُن کی باندرہ رہائش گاہ پر ہوئے چاقو حملے کے سلسلے میں، ممبئی پولیس نے، کارپینٹر سے پوچھ تاچھ کی ہے۔ یہ کارپینٹر، جس کی پہچان وارث علی سلمانی کے طور پر ہوئی ہے، سے کل باندرہ پولیس اسٹیشن میں پوچھ تاچھ کی گئی۔ اس شخص کے چہرے کے نقوش اُس مشتبہ حملہ آور سے مماثلت رکھتے ہیں، جسے عمارت سے فرار ہوتے وقت CCTV کیمروں نے قید کیا تھا۔
فلم اداکار بدھ کی دیر رات اُس وقت زخمی ہو گئے تھے، جب ایک درانداز نے باندرہ میں واقع اُن کی رہائش گاہ میں دراندازی کی اور اُن پر حملہ کیا۔ اس کے بعد سیف علی خان کو لیلاوتی اسپتال لے جایا گیا، جہاں اُن کی سرجری کی گئی۔ فی الحال وہ خطرے سے باہر ہیں۔ پولیس کی جانب سے تحقیقات جاری ہیں۔
لیلاوتی اسپتال کے ڈاکٹر نتن ڈانگے نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اداکار روبہئ صحت ہیں اور اُنہیں سرجری کے بعد انتہائی نگہداشت والے یونٹ میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
اس دوران مہاراشٹر کے داخلی امور کے وزیر مملکت یوگیش کدم نے کہا کہ بادی النظر میں لگتا ہے کہ واقعے کا اصل مقصد لوٹ مار ہی تھا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس چاقو حملے میں، کسی انڈر ورلڈ گینگ کا ہاتھ نظر نہیں آتا۔
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دویندر فڑنویس نے کل کہا ہے کہ پولیس کو سیف علی خان پر حملے کے سلسلے میں کئی سراغ ملے ہیں اور ملزم کو جلد ہی گرفتار کر لیا جائے گا۔×