غیر ملکی سرمایہ کار کمپنیوں نے اِس ماہ کے، شروع کے دو ہفتوں میں بھارتی اثاثہ مارکیٹ میں تقریباً 28 ہزار کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری کی۔ اعداد وشمار کے مطابق غیرملکی سرمایہ کار کمپنیوں FPIs نے بھارت کی شیئر مارکیٹ میں 22 ہزار 766 کروڑ روپئے اور قرضہ مارکیٹ میں چار ہزار 814 کروڑ روپئے لگائے ہیں۔ یہ سرمایہ کاری پچھلے کچھ مہینوں میں بڑے پیمانے پر رقم نکالے جانے کے بعد کی گئی ہے۔غیرملکی سرمایہ کاروں نے نومبر میں 21 ہزار 612 کروڑ روپئے اور اکتوبر میں 94 ہزار 17 کروڑ روپئے مارکیٹ سے نکالے تھے۔FPIs نے اِس سال ابھی تک، بھارت کی اثاثہ مارکیٹس میں ایک اعشاریہ دو لاکھ کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری کی ہے۔
بھارت میں سرکاری شعبے کے بینکوں نے مالی سال 2023-24 میں اب تک کے سب سے زیادہ تقریباً ایک لاکھ 41 ہزار کروڑ روپے کا مجموعی منافع حاصل کیا ہے۔ اس دوران اِس سال ستمبر میں پھنسے ہوئے اثاثے کا مجموعی تناسب کم ہوکر تین اعشادیہ ایک-دو فیصد ہوگیا ہے۔ مارچ 2018 میں پھنسے ہوئے اثاثے کے 14 اعشاریہ پانچ آٹھ فیصد کے مقابلے یہ خاطر خواہ گراوٹ ہے۔ وزارت خزانہ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ سرکاری شعبے کے بینکوں نے شیئر ہولڈر ریٹرنس میں بھی خاطر خواہ مدد کی ہے اور انہوں نے گزشتہ تین برس میں مجموعی منافع تقریباً 62 ہزار کروڑ روپے ادا کیے ہیں۔ وزارت نے اِسے انتہائی اہم حصولیابی قرار دیا ہے۔
Site Admin | December 15, 2024 9:43 PM