عالمی اقتصادی فورم WEF کی 55 وِیں سالانہ میٹنگ آج سوئٹزرلینڈ کے شہر Davos میں شروع ہوگی۔ اِس 5 روزہ میٹنگ میں، سب کی شمولیت والی ترقی اور ڈیجیٹل انقلاب کے، بھارت کے طریقہئ کار کو اُجاگر کیا جائے گا۔ بھارتی وفد کی قیادت اطلاعات و نشریات کے وزیر اشونی ویشنو کریں گے۔ وفد میں جَل شکتی کے وزیر سی-آر پاٹل، شہری ہوابازی کے وزیر کے-رام موہن نائیڈو، خوراک کی ڈبّہ بندی کی صنعتوں کے وزیر چراغ پاسوان اور ہُنرمندی نیز کاروبار کے جذبے کو فروغ دینے کے محکمے کے وزیر مملکت جیَنت چودھری بھی شامل ہیں۔
ہمارے نامہ نگار نے بتایا ہے کہ بھارت کی مؤثر اقتصادی ترقی، عالمی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔
یہ ترقی کئی اہم شعبوں میں ہوئی ہے، جس کی وجہ سے عالمی سطح پر بھارت کی پوزیشن ایک قائد ملک کے طور پر مستحکم ہوئی ہے۔
تفصیل ہمارے نامہ نگار سے
V/C – Dependra / Saklen Akhtar
یہ سالانہ میٹنگ، عالمی رہنماؤں کے لیے ایک فورم ہے کہ وہ عالمی اور علاقائی سطح کے اہم چیلنجوں سے نمٹنے پر غور و خوض کریں۔ عالمی اقتصادی فورم میں، بھارت کی شرکت کا مقصد شراکت داری کو مضبوط کرنا، سرمایہ کاری کو راغب کرنا اور ملک کو ایک پائیدار ترقی اور ٹیکنالوجیکل اختراع کے میدان میں، ایک عالمی رہنماء کے طور پر مستحکم کرنا ہے۔ 6 ریاستوں آندھراپردیش، مہاراشٹر، تلنگانہ، تمل ناڈو، اترپردیش اور کیرالہ کے اعلیٰ سطح کے نمائندگان، خطّے کی صنعتی ترقی، سرمایہ کاری کے موقعوں اور کامیابی کی داستانوں کو، بھارت میں جاری اقتصادی یکسر تبدیلی کے حصے کے طور پر نمایاں کریں گے۔ میٹنگ کے دوران سب کی شمولیت والی ترقی، سماجی، مادّی اور ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں سرمایہ کاری اور تمام لوگوں کے لیے ٹیکنالوجی کے بارے میں تبادلہئ خیال کریں گے۔