ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

August 6, 2024 10:17 AM

printer

صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کو راجدھانی سُووا میں فجی کے اعلیٰ ترین اعزازکمپینین آف دَ آرڈر سے نوازا گیا ہے۔ صدر جمہوریہ نے فجی کی پارلیمنٹ سے بھی خطاب کیا۔

صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کو فجی کے صدر کی طرف سے فجی کے اعلیٰ ترین اعزاز Companion of the order سے نوازا گیا۔ صدر مرمو فجی کے دو روزہ دورے پر ہیں۔ انھوں نے فجی کی پارلیمنٹ سے خطاب کیا جہاں انھوں نے دونوں ملکوں کے درمیان 75 سال کی سفارتی وابستگی کا ذکر کیا۔

          مزید تفصیل ہمارے نامہ نگار سے:                                   V/C Sri Sai Vempatti

صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کا راجدھانی SUVA پہنچنے پر فجی کی فوج کی طرف سے باضابطہ گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ وزیراعظم Sitiveni Rabuka کی موجودگی میں صدر مرمو کے اعزاز میں ایک روایتی استقبالیہ تقریب کا بھی اہتمام کیا گیا۔ صدر مرمو نے اسٹیٹ ہاؤس میں اپنی ہم منصب Williame Katonivere کے ساتھ باہمی میٹنگ کی، جہاں انھیں فجی کے اعلیٰ اعزاز Companion آف دَ آرڈر سے نوازا گیا۔ صدر جمہوریہ مرمو نے فجی پارلیمنٹ سے خطاب کیا اور وہاں انھوں نے آدتیہ L1 مشن کیلئے فجی کی حکومت کی طرف سے حمایت کرنے پر اُن کا شکریہ ادا کیا۔

 Sri Sai Vempatti کی رپورٹ کے ساتھ خبرنامے کے لیے میں…….

صدر دروپدی مرمو کا  راجدھانی Suva  کے اسٹیٹ ہاؤس میں فجی کے صدر Wiliame Maivalili Katonivere کی طرف سے پُرتپاک خیر مقدم کیا گیا۔ صدر مرمو نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ میٹنگ کے دوران دونوں لیڈروں نے بھارت اور فجی کے درمیان تعلقات کو مزید بڑھانے کے طور طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔

 صدر جمہوریہ نے مزید کہا کہ اسٹیٹ ہاؤس میں انھوں نے Solarization of Heads of State Residences project کی پیشرفت کا بھی جائزہ لیا جو بھارت کی ایک پہل ہے۔ اس کا افتتاح پچھلے سال فروری میں کیا گیا تھا۔ فجی کے اپنے دورے کے بعد صدر مرمو گورنر جنرل Cindy Kiro کی دعوت پر 7 سے 9 اگست کے دوران نیوزیلینڈ کا دورہ کریں گی وہ بھارتی برادری کے ساتھ بات چیت کریں گی اور ایک تعلیمی کانفرنس سے خطاب کریں گی۔ صدر مرمو Cindy Kiro کے ساتھ باہمی میٹنگیں بھی  کریں گی۔

10 اگست کو صدر مرمو Timor Leste پہنچیں گی، یہ اِن کے دورے کا آخری مرحلہ ہوگا۔ وہ Timor Leste کے صدر  Jose Ramos-Horta اور وزیراعظم Xanana Gusmao کے ساتھ میٹنگ کریں گی۔ توقع ہے کہ اِس دورے سے بھارت کے اِس خطے میں سفارتی اور معاشی تعلقات مستحکم ہوں گے۔x

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں