August 14, 2024 10:10 PM

printer

صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے زور دے کر کہا ہے کہ بھارت گوناگونیت اور تکثریت کے ساتھ ایک متحد ملک کے طور پر آگے بڑھ رہا ہے

صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے آج کہا کہ بھارت گوناگونیت اور تکثیریت کے ساتھ متحد ہوکر آگے بڑھ رہا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ پرانے طور طریقوں کو ترک کیا جائے جو سماجی عدم مساوات کو فروغ دیتے ہیں۔ یوم آزادی کے موقع پر قوم سے اپنے خطاب میں صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہر کسی کی شمولیت، ملک کی سماجی زندگی کے ہر پہلو میں شامل ہے۔ انھوں نے زور دیا کہ سبھی کی شمولیت کو یقینی بنانے کیلئے مثبت پہل ضروری ہے۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ سماجی انصاف حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

 انہوں نے آئین کے معمار ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی جمہوریت تب تک برقرار نہیں رہ سکتی جب تک اُس کی بنیاد سماجی جمہوریت پر نہ ہو۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے حکومت نے درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل اور سماج کے پسماندہ طبقوں کے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ وزیر اعظم کی سماجی ترقی اور روزگار پر مبنی عوامی بہبود – پی ایم سوراج اور وزیر اعظم کا قبائلی انصاف مہا ابھیان وغیرہ کچھ ایسی ہی اسکیمیں ہیں۔

 اقتصادی ترقی کا ذکر کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ بھارت آٹھ فیصد کی اوسط سالانہ اقتصادی ترقی کے ساتھ دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت بن گیا ہے۔ اس سے نہ صرف لوگوں کے ہاتھ میں زیادہ پیسہ آیا ہے بلکہ غربت کی سطح سے نیچے زندگی گزارنے والوں کی تعداد میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ فخر کی بات ہے کہ بھارت دنیا کی پانچویں بڑی معیشت بن گیا ہے اور جلد ہی تیسری بڑی معیشت بننے جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک کے کسانوں، محنت کشوں اور منصوبہ سازوں کی کوششوں سے ہی ممکن ہوسکا ہے۔

 دنیا میں بھارت کی مضبوط ہوتی ہوئی پوزیشن کا ذکر کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ دنیا میں بھارت کا قد مساوات پر مبنی ترقی کے سبب بلند ہوا ہے۔ جی-20 گروپ کی کامیاب صدارت کے بعد، بھارت نے ایک ایسے ملک کے طور پر اپنی شبیہ کو مضبوط کیا، جو عالمی خطہ جنوب کی آواز بن گیا ہے۔ بھارت اپنی بااثر حیثیت کو عالمی امن اور خوشحالی کو وسعت دینے کے لیے استعمال کرنا چاہتا ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ حکومت نے اِس سال جولائی سے بھارتیہ نیائے سنہتا کو اپناتے ہوئے ایک اور نو آبادیاتی دور کے قانون کو ترک کر دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ نیا قانون، سزا دلانے سے زیادہ انصاف فراہم کرنے پر زور دیتا ہے۔

حال ہی میں ختم ہونے والے لوک سبھا انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ یہ دنیا میں اب تک کا سب سے بڑا انتخابی عمل ہے۔ انہوں نے انتخابی کمیشن کو آزادانہ، منصفانہ اور کامیاب انتخابات کے انعقاد پر مبارکباد دی۔

 صدر جمہوریہ نے کہا کہ آج بھارت ملک کی تقسیم کے سانحہ کو یاد کر رہا ہے اور ان خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کر رہا ہے جو اس سانحہ کا شکار ہوئے تھے۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ آج ملک آئین کی تشکیل کا 75 واں سال منانا رہا ہے۔

حکومت آئین میں درج انصاف، مساوات، آزادی اور بھائی چارے کے جذبے کو مضبوطی سے نافذ کرکے عالمی سطح پر بھارت کو مضبوط مقام دلانے کی کوشش کر رہی ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ بھارت نے بھگوان برسا مُنڈا کی جینتی کو جَن جاتیہ گورو دِوس کے طور پر منانے کا آغاز کیا ہے۔ صدر جمہوریہ نے صنفی برابری اور ماحولیاتی مساوات پر بھی زور دیا ہے۔ صنفی مساوات پر زور دیتے ہوئے صدر نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ حکومت نے خواتین کی بہبود اور خواتین کو بااختیار بنانے کو یکساں اہمیت دی ہے۔

موسمیاتی تبدیلی پر صدر نے کہا کہ اب یہ حقیقت بن چکی ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ انہیں گلوبل وارمنگ کے سنگین مضر اثرات سے زمین کو بچانے کے لیے انسانیت کی جانب سے کی جانے والی کوششوں میں بھارت کے قائدانہ کردار پر فخر ہے۔ انہوں نے ہر ایک سے گزارش کی کہ وہ اپنا طرز زندگی بدل کر موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے میں اپنا کردار نبھائیں۔

 صدر جمہوریہ نے کہا کہ نوجوانوں کے لیے یہ امرت کال ہے۔ ان کی توانائی اور جوش کے بل بوتے پر ہی ملک نئی بلندیوں کو چھو لے گا۔

 صدر جمہوریہ نے پیرس اولمپک گیمز میں شاندار کوششوں کے لیے بھارتی کھلاڑیوں کی لگن اور محنت کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کھیلوں کے فروغ کے لیے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو ترجیح دے رہی ہے۔

بھارت کے نوجوان کھلاڑی ہر طرح کے کھیلوں میں عالمی سطح پر اپنی موجودگی کا احساس دلارہے ہیں۔x

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں