صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے منصفانہ اور شفاف سماج کی یقینی دہانی کیلئے انصاف کی فراہمی کے نظام کو مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ صدر جمہوریہ آج راشٹرپتی بھون میں، بھارت کے سپریم کورٹ کی طرف سے تین اشاعتیں جاری کیے جانے کے بعد اظہارِ خیال کر رہی تھیں۔
صدر جمہوریہ نے خوشی کا اظہار کیا کہ سپریم کورٹ، لوک عدالتوں اور ضلع سطح کے عدلیہ افسران کیلئے کانفرنسوں کا انعقاد جیسے بامعنی اقدام کرکے اپنے 75 سال پورے ہونے کا جشن منا رہا ہے۔ اِن اقدام سے انصاف کے نظام کی راہ میں حائل چیلنج دور ہوں گے۔ جو تین اشاعتیں کی گئی ہیں، وہ اس طرح ہیں: ”ملک کیلئے انصاف: سپریم کورٹ کے 75 سال پر روشنی“ ”بھارت میں قیدی: جیل مینوئل کی تیاری اور اصلاح و ازالہ“ اور ”قانون کے اسکولوں کے ذریعے قانونی مدد: بھارت میں قانونی مدد کے Cells کی کارکردگی پر ایک رپورٹ“۔بھارت کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور قانون وانصاف کے وزیر ارجن رام میگھوال بھی اِس موقع پر موجود تھے۔ اِس سے پہلے چیف جسٹس نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قوانین اور پالیسیوں کیلئے حقیقی صورتحال کو سمجھنے کی اہمیت کو اجاگر کیا تاکہ یہ قوانین اور پالیسیاں موثر ثابت ہوں۔ انھوں نے اشارہ دیا کہ آج جو اشاعتیں جاری کی گئی ہیں، اُن کا مقصد شفافیت لانا ہے۔