September 1, 2024 10:02 PM

printer

صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے، متعلقہ فریقوں سے عدلیہ میں، زیر التوا مقدمات کو نمٹانے کے لیے کہا ہے

صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے کہا ہے کہ زیر التوا مقدمات کو کم کیا جانا، عدلیہ کو درپیش ایک بڑا چیلنج ہے۔ آج شام نئی دلّی کے بھارت منڈپم میں ضلع عدلیہ کی دو روزہ قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ زیرالتوا مقدموں سے نمٹنے کیلئے سبھی متعلقہ فریقوں کو ایک ساتھ آنا چاہئے اور حل تلاش کرنا چاہئے۔ انھوں نے 32 سال سے زیادہ عرصے سے التوا میں پڑے مقدموں کے سنگین مسئلے پر غور کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
صدر جمہوریہ مرمو نے اِس بات کا ذکر کیا کہ عصمت دری جیسے گھناؤنے جرائم میں عدالت کے فیصلے، ایک نسل کے گذر جانے کے بعد آتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اِس کی وجہ سے عام آدمی محسوس کرتا ہے کہ عدالتی عمل میں حسیت کا فقدان ہے۔ صدر جمہوریہ نے اِس موقع پر سپریم کورٹ کے پرچم اور نشان کی نقاب کشائی بھی کی۔ انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اپنے قیام کے بعد سے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے عدالتی نظام کے چوکس پاسباں کے طور پر گراں قدر خدمات انجام دی ہے۔
اپنے خطاب میں قانون اور انصاف کے وزیر ارجن رام میگھوال نے اِس بات پر فخر کا اظہار کیا کہ سپریم کورٹ نے 75 سال کا سفر مکمل کرلیا ہے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بھارت کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ زیر التوا مقدموں کو کم کرنے سے متعلق کمیٹی نے ایک عملی منصوبہ تیار کیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ زیر التوا مقدموں سے نمٹنے کیلئے بعض دیگر حکمت عملی بھی تیار کی گئی ہے۔ چیف جسٹس نے معاشرے کے تمام ارکان، خاص طور سے خواتین اور دوسرے کمزور گروپوں کیلئے محفوظ ماحول فراہم کرنے کے تئیں عدلیہ کے عہد کو اجاگر کیا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے کَل ضلع عدلیہ کی قومی کانفرنس کا افتتاح کیا تھا۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں