صدرجمہوریہ دروپدی مرمو، نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ، وزیراعظم نریندرمودی اور پارٹی لائن سے قطع نظر مختلف رہنماؤں نے سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کے انتقال پر صدمے اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ڈاکٹر سنگھ اُن کچھ چنندہ سیاست دانوں میں سے ایک تھے، جو تعلیمی اور انتظامی شعبے میں یکساں طور پر کامیاب رہے۔
نائب صدرجمہوریہ جناب دھنکھڑ نے اپنے پیغام میں ڈاکٹر سنگھ کو ایک ایسا ممتاز ماہر معیشت قرار دیا، جنھوں نے بھارت کے اقتصادی منظرنامے کو یکسر تبدیل کردیا۔
سابق وزیراعظم کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے صدرجمہوریہ،نائب صدرجمہوریہ اور وزیر اعظم نریندر مودی نئی دلّی میں ڈاکٹر منموہن سنگھ کی رہائش گاہ پر گئے۔
مرکزی وزراء امت شاہ، جے پی نڈّا، راجناتھ سنگھ، جیوتی رادتیہ سندھیا، کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی، لوک سبھا میں اپوزیشن کے رہنما راہل گاندھی اور دیگر لیڈروں نے بھی سابق وزیراعظم کی رہائش گاہ پر جاکر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔
وزیراعظم نریندرمودی نے ڈاکٹر منموہن سنگھ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پیغام بھی مشترک کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک کو سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کی رحلت پر نہایت صدمہ ہوا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اُن کی زندگی اِس تعلق سے آئندہ نسلوں کے لیے ایک مثال ہے کہ کس طرح لوگ جدوجہد کرکے بلندیوں تک پہنچ سکتے ہیں۔
جناب مودی نے کہا کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ کو ہمیشہ ایک ایماندار شخص، ایک عظیم ماہر اقتصادیات اور ایک ایسے لیڈر کے طور پر یاد رکھا جائے گا، جنھوں نے اپنے آپ کو اصلاحات کے لیے وقف کردیا تھا۔
وزیراعظم نے کہا کہ آنجہانی منموہن سنگھ جب بھارت رتن یافتہ سابق وزیراعظم پی وی نرسمہا راؤ کی کابینہ میں وزیرخزانہ تھے، انھوں نے معیشت کے معنی میں اُس وقت ملک کو ایک نئی سمت عطا کی، جب ملک اقتصادی بحران کا شکار تھا۔
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے اپنے پیغام میں کہا کہ بھارت نے ایک بصیرت افروز سیاسی رہنما، بے داغ ساکھ کے معتبر رہنما اور بے پناہ صلاحیتوں کے حامل ماہر معیشت کو کھو دیا ہے، جن کا کوئی ثانی نہیں تھا۔
کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے اپنے پیغام میں کہا کہ ڈاکٹر سنگھ نے بڑی دانشوری اور ایمانداری کے ساتھ بھارت کی قیادت کی۔ کانگریس ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم کے جسد خاکی کو کَل قومی راجدھانی میں کانگریس ہیڈکوارٹرس لایا جائے گا، جہاں لوگ آنجہانی لیڈر کو اپنا خراج عقیدت پیش کریں گے۔
سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کا کل رات نئی دلّی میں انتقال ہو گیا تھا۔ وہ 92 سال کے تھے۔ ڈاکٹر سنگھ نے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز ایمس، دلّی میں آخری سانس لی۔ انہیں نازک حالت میں کل رات 8 بجے کے قریب ایمس کے ایمرجنسی وارڈ میں داخل کرایا گیا تھا۔ سابق وزیر اعظم کل شام گھر میں اچانک بے ہوش ہو گئے تھے۔ ایمس کے ایک بلیٹن میں کہا گیا ہے کہ تمام تر کوششوں کے باوجود اُن کی حالت میں بہتری نہیں آئی اور رات 9 بجکر 51 منٹ پر انہیں مردہ قرار دے دیا گیا۔ ڈاکٹر سنگھ کی صحت پچھلے کچھ مہینوں سے خراب تھی۔ان کے پسماندگان میں ان کی اہلیہ گُرشرن کور اور تین بیٹیاں ہیں۔سابق صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے ڈاکٹر منموہن سنگھ کے انتقال پر کہا ہے کہ وہ عاجزی و انکسار کی ایک مثال اور بھارتی معیشت کے معمار تھے۔
مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے کہا ہے کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ کے انتقال کے ساتھ ہی، اقتصادی اصلاحات کا ایک دور ختم ہوگیا ہے۔
ڈاکٹر منموہن سنگھ نے اپنی زندگی عوامی خدمت اور سماج کو اوپر لانے کے لیے وقف کردی تھی۔ اُن کا سفر علمی قابلیت سے عبارت ہے۔ اُن کی ابتدائی کریئر کا آغاز تدریس سے ہوا، جس میں پنجاب یونیورسٹی اور دلّی اسکول آف ایکنامکس شامل ہیں۔ 1971 میں وہ بھارتی حکومت میں اقتصادی مشیر کی حیثیت سے شامل ہوئے۔ انھوں نے خزانے کی وزارت میں اقتصادی مشیر اور سکریٹری کی حیثیت سے اورپلاننگ کمیشن کے نائب چیئرمین بھارتی ریزروبینک کے گورنر، وزیر اعظم کے صلاحکار اور یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں۔ ممتاز ماہرین اقتصادیات نے مرکزی وزیر خزانہ کی حیثیت سے اقتصادی اصلاحات میں اہم رول ادا کیے جانے کے ساتھ ملک کے اقتصادی منظر نامے کو ایک شکل دی۔ انھوں نے راجیہ سبھا میں ایوان کے لیڈر اور اپوزیشن کے رہنما کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ ڈاکٹر سنگھ کو1987 میں ملک کے دوسرے اعلیٰ ترین اعزاز پدم وبھوشن سے سرفراز کیا گیا۔
مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کے انتقال پر گہرے رنج وغم کا اظہار کیا ہے۔ ممتا بنرجی نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا ہے کہ انہوں نے اُن کے ساتھ کام کیا اور مرکزی کابینہ میں انہوں نے ڈاکٹر منموہن سنگھ کے کام کاج کو کافی قریب سے دیکھا۔
تلنگانہ کے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی نے سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کے کنبے کے افراد سے گہری تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے اپنے ایک پیغام میں ڈاکٹر سنگھ کو ایک عظیم ترین ماہر اقتصادیات رہنما، مصلح اور سب سے بڑھ کر موجودہ وقت کا ایک انسان دوست قرار دیا ہے۔ اِسی دوران ڈاکٹر سنگھ کے احترام میں ریاست کے تمام سرکاری دفتروں اور تعلیمی اداروں میں چھٹی کا اعلان کیا ہے۔ ریاستی سرکار نے ایک ہفتے کے سوگ کا اعلان کیا ہے۔
سرکار نے، سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن کے اعزاز میں 7 دن کے سرکاری سوگ کا اعلان کیا ہے۔ اس مدّت کے دوران ملک بھر میں قومی پرچم سر نگوں رہے گا اور سرکاری طور پر کوئی بھی تفریحی پروگرام منعقد نہیں ہوگا۔ اُن کی آخری رسوم پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی جائیں گی۔ اُن کی آخری رسوم ادا کیے جانے کے دن بیرونِ ملک واقع تمام بھارتی مشنوں اور ہائی کمیشن میں بھی قومی پرچم سر نگوں رہے گا۔ سابق وزیر اعظم ڈاکٹر سنگھ کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے مرکزی کابینہ کی ایک میٹنگ آج منعقد کی جائے گی۔×