صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے آج بھارت کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کیلئے سبھی شہریوں سے”ملک مقدم“ نظریئے کو اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
صدرجمہوریہ آج صبح حیدرآباد میں چوتھے لوک منتھن کا افتتاح کرنے کے بعد ایک اجتماع سے خطاب کررہی تھیں۔ صدرمرمو نے، بہت سے میدانوں میں تنوع کے باوجود ملک کو متحد رکھنے کے لیے بھارت کی ثقافت، زبان، روایات اور علم کے احیاء کی ضرورت پر زور دیا۔
صدرجمہوریہ مرمو نے کہا کہ جب غلامی کی ذہنیت ختم ہوجائے گی، تو سماجی نابرابری بھی ختم ہوجائے گی۔
انھوں نے حکومت کی طرف سے حال ہی میں کیے گئے اقدامات کا ذکر کیا، جن میں نئے فوجداری قوانین نافذ کرنا، راشٹرپتی بھون میں دربار ہال کا نام بدلنا اور انصاف کی دیوی کے مجسمے کی آنکھوں سے کالی پٹی ہٹانا شامل ہے۔
لوک منتھن مذاکرات، ردّ عمل اور ثقافتی لین دین کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے، جس سے لچک دار روّیے اور تحفظ کی عالمی داستانیں اُجاگر ہوتی ہیں۔ یہ تقریب ملک کے جنوبی حصے میں پہلی بار منعقد کی جارہی ہے۔ مغربی ایشیاء سمیت دنیا کے مختلف حصوں کی، وہ قدیم مذہبی برادریاں جنہیں تحفظ دیا گیا ہے، اِس منفرد نوعیت کے ثقافتی تبادلے کے لیے یکجا ہوئی ہیں۔ کَل صدرمرمو نے حیدرآباد میں ’کوٹی دیپوتسوم“ میں شرکت کی تھی۔x