مشرقی وسطی خلیج بنگال میں بنا شدید سمندری طوفان Dana آج رات اڈیشہ کے ساحل پرBhitrakanika اور Dhamra کے درمیان کسی جگہ پہنچ جائے گا۔ محکمہئ موسمیات نے کہا ہے کہ سمندری طوفان Dana ایک سو سے ایک سو بیس کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہواؤں کے ساتھ پہنچنے کی امید ہے۔ طوفان کی شدت کَل صبح تک رہے گی، جس کا علاقے پر بڑے پیمانے پر اثر ہوگا۔ یہ شدید سمندری طوفان پارا دیپ سے 210 کلومیٹر اور اُڈیشہ کے ساحلی علاقے Dhamra سے 240 کلومیٹر دور اور یہ خلیج بنگال میں 12 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آگے بڑھ رہا ہے۔ اُڈیشہ کے کیندر پاڑا، بالاسور، میور بھنج،جگت سنگھ پور اور بھدرَک ضلعے دانا سمندری طوفان سے سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔ اِن دنوں میں شدید سے بہت شدید بارش ہوگی، جبکہ دیگر ریاست کے دیگر 9 اضلاع میں بھی اِس کے اثر سے تیز بارش ہوگی۔
بیجو پٹنائک بین الاقوامی ہوائی اڈّے سے بھوبنیشور کے لیے جانے والی سبھی پروازیں آج شام پانچ بجے سے کَل صبح 9 بجے تک کیلئے منسوخ کردی گئی ہیں۔ساحلی علاقوں کے نشیبی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو کثیر مقاصد کیلئے بنائے گئے مراکز میں منتقل کیا جارہا ہے۔ سبھی اسکول، کالجزز، یونیورسٹیاں اور کئی سرکاری ادارے جمعہ تک کیلئے بند کردیئے گئے ہیں۔ ڈاکٹروں اور سرکاری ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں، جبکہ مسافر ریلوں کی بڑی تعداد منسوخ کردی گئی ہیں۔ مچھواروں کے سمندر میں داخل ہونے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔چالیس سے زیادہ پروازیں اور تقریباً200 ریل اِس علاقے میں اب تک منسوخ کی جاچکی ہیں۔ چوبیس گھنٹے کام کرنے والے War Rooms تیار کیے گئے ہیں، تاکہ مشرقی ساحل پر ریل الرٹ کی صورت میں ریل خدمات کو بحال کیا جاسکے۔ IMD نے کہا ہے کہ کل صبح تک متصل جھارکھنڈ اور شمال مشرقی بھارت میں تیز بارش ہونے کے امکانات ہیں۔ اِسی طرح کے موسمی حالات آج جنوبی بھارت، تمل ناڈو، پڈوچیری، Karaikal اور کیرالہ میں بھی بنے رہیں گے۔ x
دوسری جانب اُڈیشہ اور مغربی بنگال کے ساحل پر سمندری طوفان دانا کے پیش نظر بھارتی بحریہ قدرتی آفات سے متعلق انسانی امداد اور بچاؤ (ایچ اے ڈی آر) کی کاروائیاں شروع کرنے کی تیاریاں کررہی ہے۔ وزارت دفاع نے ایک بیان میں بتایا کہ اِن تیاریوں کے حصے کے طور پر ضروری کپڑے، پینے کے پانی، کھانا، دواؤں اور ہنگامی حالات کیلئے ضروری اشیاء سمیت ایچ اے ڈی آر Pallets، کو اُن علاقوں میں تعینات کیا جارہا ہے، جن کے سب سے زیادہ متاثر ہونے کے امکانات ہیں۔ اِس کے ساتھ ضرورت پڑنے پر راحت اور بچاؤ کیلئے سیلاب سے بچاؤ اور غوطہ خوروں کی ٹیمیں بھی تیار کی جارہی ہیں۔ سمندر میں بچاؤ کاروائیوں کی مدد کیلئے مشرقی بیڑے کے دو جہاز اسٹینڈ بائی پر رکھے گئے ہیں۔ وزارت نے مزید بتایا کہ بھارتی بحریہ صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے اور ہائی الرٹ پر ہے۔