شام کی باغی فورسز نے ہفتے بھر کے شدید حملے کے بعد آج راجدھانی دمشق کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لینے کا دعویٰ کیا ہے، جبکہ انہیں سرکاری افواج کی طرف سے کسی طرح کی مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ اِدھر میڈیا اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ شام کے صدر بشارالاسد 24 سال تک ملک پر راج کرنے کے بعد ملک سے چلے گئے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ صدر اسد کسی نامعلوم مقام پر جانے کیلئے ایک طیارے میں سوار ہوئے۔ میڈیا اطلاعات کے مطابق شام کے وزیر اعظم محمد غازی الجلالی نے کہا ہے کہ وہ پُرامن طریقے سے سرکار کی باگ دوڑ اپوزیشن فورسز کے حوالے کرنے کیلئے تیار ہیں۔
شام کے باغیوں نے اسد سرکار کے گرنے کا اعلان کیا اور دمشق پر کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ کرنے کے بعد شام کیلئے ایک نئے دور کے آغاز کا اعلان کیا۔ بیرونِ ملک شام کے بڑے اپوزیشن گروپ کے سربراہ Hadi al-Bahra نے پرائیویٹ میڈیا کو بتایا کہ وہ ملک کیلئے اگلے مرحلے پر اتفاقِ رائے کی خاطر عرب اور یوروپی ملکوں نیز اقوامِ متحدہ کے ساتھ میٹنگ کریں گے۔ برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کے علمبردار شام کے ادارے نے کہا ہے کہ شام کی فوج اور سکیورٹی دستے دمشق بین الاقوامی ہوائی اڈے سے واپس چلے گئے ہیں۔ میڈیا اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ باغیوں نے یہ اعلان بھی کیا ہے کہ انہوں نے دمشق کے شمال میں واقع Saydnaya ملٹری جیل سے قیدیوں کو چھڑا لیا ہے۔ x