شام میں اپوزیشن فورسز نے آج دمشق پر قبضہ کرلیا، جو طویل عرصے سے جاری ملک کی خانہ جنگی میں ایک تاریخی موڑ ہے کیونکہ بشار الاسد حکومت کا خاتمہ ہوگیا ہے۔ راجدھانی میں جشن کا ماحول ہے جبکہ علاقائی سلامتی سے متعلق تشویش بھی پیدا ہوگئی ہے۔ ایک ڈرامائی واقعے میں شام کے باغیوں نے دمشق میں ایران کے سفارتخانے پر دھاوا بول دیا جبکہ حزب اللہ نے شام سے اپنی تمام فورسز کو ہٹا لیا ہے۔
دمشق میں لوگ بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل کر جشن منانے رہے ہیں۔ اپوزیشن فورسز نے راجدھانی کی جانب بڑھنے سے پہلے شام کے تیسرے سب سے بڑے شہر Homs پر قبضہ کیا تھا۔ اسد حکومت کے خاتمے سے خطے میں غیر یقینی کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے جبکہ اسرائیل نے گولان کی پہاڑیوں کے سرحدی علاقوں میں اضافی فوجی تعینات کر دیا ہے۔ اسرائیلی حکام نے سرحد سے متصل زرعی علاقے کو فوجیوں کیلئے ممنوعہ خطہ قرار دے دیا ہے اور بعض اسکولوں میں آن لائن کلاسز لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ تیزی سے بدلتی صورتحال کی وجہ سے خطے میں سفارتی سرگرمیاں بھی تیز ہوگئی ہیں۔ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے شام کیلئے اقوام متحدہ کے ایلچی سے بات چیت کی۔ امریکہ نے مشرقی شام میں اپنی موجودگی برقرار رکھتے ہوئے منامہ مذاکرات سیکیورٹی کانفرنس میں داعش کے دوبارہ سر اٹھانے کو روکنے کا عہد کیا ہے۔ اس دوران یوروپی یونین کے چوٹی کے ایک سفارتکار نے اسد حکومت کے خاتمے کو اسد کے روایتی حلیفوں ماسکو اور تہران سے مدد میں کمی کا ثبوت قرار دیا ہے۔
Site Admin | December 8, 2024 9:41 PM
شام میں، صدر بشارالاسد کی 24 سال کی حکمرانی کا خاتمہ ہوگیا ہے۔ اپوزیشن دستوں نے، راجدھانی دمشق کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے
