ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

August 19, 2024 2:31 PM

printer

سی بی آئی کولکاتا میں خاتون ڈاکٹر کی مبینہ آبرو ریزی اور قتل کے معاملے پر آر جی کر اسپتال کے سابق پرنسپل سندیپ گھوش سے پوچھ تاچھ کررہی ہے

مرکزی جانچ بیورو CBI کولکاتہ کے آر جی کر میڈیکل کالج اسپتال کے سابق پرنسپل سندیپ گھوش سے آج چوتھے دن بھی پوچھ تاچھ کررہی ہے۔ دوسری طرف اپوزیشن کے لیڈر Suvendu Adhikari نے کہا ہے کہ وہ اُن لوگوں کو قانونی امداد فراہم کریں گے، جنھیں اس واقعے سے وابستہ  سوشل میڈیا پوسٹنگ کے تعلق سے ریاستی پولیس اور اُس کے سائبر جرائم محکمے کی طرف سے نوٹس موصول ہوئے ہیں۔ایک سوشل میڈیا پوسٹ پر جناب ادھیکاری نے الزام لگایا کہ مغربی بنگال اور ملک کے دیگر حصوں کے لوگوں کو بھارتیہ ناگرک سُرکشا سہینتا کی دفعہ 168 کے تحت نوٹس مل رہے ہیں۔ اُدھر ترنمول کانگریس کے راجیہ سبھا ایم پی  Sukhendu Sekhar Roy نے کولکاتہ پولیس کی طرف سے نوٹس ملنے کے بعد کلکتہ ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی ہے۔ اس سے پہلے جناب رائے نے سوشل میڈیا پر اس واقعے کے بارے میں ایک پوسٹ اپ لوڈ کی تھی۔

قومی راجدھانی دلی میں ریزیڈنٹ ڈاکٹر اور   میڈیکل طلبا اپنا احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں

کولکاتہ میں ایک خاتون ڈاکٹر کی مبینہ آبرو ریزی اور قتل کے خلاف قومی راجدھانی دلی میں ریزیڈنٹ ڈاکٹر اور   میڈیکل طلبا اپنا احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔ دلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز ایمس، صفدر جنگ اسپتال، مولانا آزاد میڈیکل کالج، شمالی ریلوے کے مرکزی اسپتال اور دیگر اداروں کے ڈاکٹروں نے دلی میں نرمان بھون کے نزدیک احتجاج کیا اور اس معاملے میں انصاف کا مطالبہ کیا۔احتجاج کرنے والے ڈاکٹر پورے ملک میں حفظان صحت سے وابستہ اہلکاروں اور اداروں کے لئے ایک سیکورٹی ایکٹ کا مطالبہ بھی کررہے ہیں۔

سپریم کورٹ نے کولکاتہ آبروریزی اور قتل کیس میں از خود نوٹس لیا ہے

سپریم کورٹ نے کولکاتہ آبروریزی اور قتل کیس میں از خود نوٹس لیا ہے اور عدالت اِس معاملے کی سنوائی کَل کرے گی۔ بھارت کے چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ،جسٹس جے بی پاردی والا اور جسٹس منوج مشرا پر مشتمل ایک بینچ اِس معاملے کی سنوائی کرے گی۔ایک پوسٹ گریجویٹ زیر تربیت ڈاکٹر کی، اِس ماہ کی 9 تاریخ کو کولکاتہ کے RG Kar میڈیکل کالج اور اسپتال میں مبینہ طور پر آبروریزی کی گئی تھی اور اُس کا قتل کردیا گیا تھا۔ اِس واقعے کے ایک دن بعد کولکاتہ پولیس نے اِس کیس کے سلسلے میں ایک سماجی رضاکار کو گرفتار کیا تھا۔اِس واقعے کے بعد پورے ملک میں مظاہرے شروع ہوگئے تھے جس میں پورے ملک کے ڈاکٹرز اِس کیس میں ملوث لوگوں کے خلاف کارروائی اور کام کی جگہ پر ڈاکٹرس کی حفاظت کے اقدام کا مطالبہ کررہے ہیں۔ x

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں