مارکیٹ ریگولیٹر بھارت کے تمسکات اور ایکسچینج بورڈ، SEBI نے، بیرونی پورٹ فولیو والے سرمایہ کاروں، FPIs کے ذریعے جزوی انکشاف کرکے سرمایہ کاری کی حد کو پچاس ہزار کروڑ روپئے کرنے کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ اس کا مقصد مرکزی زمرے میں کوئی تبدیلی کئے بغیر مارکیٹ کی تبدیل ہوتی ہوئی حرکات پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔ نومنتخب چیئرمین Tuhin Kanta Pandey نے یہ اعلان پہلی بورڈ کی میٹنگ کے بعد آج شام میڈیا کو تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کیا۔
اس وقت، اثاثوں کے انتظامیہ AUM کے تحت، پچیس ہزار کروڑ روپئے سے زیادہ کے حصص کے ساتھ بہت سے FPIs کو اپنے تمام سرمایہ کاروں یا حصص داروں کی جزوی تفصیلات فراہم کرنے کی ضرورت ہوتی ہے جو کہ تفصیلی معائنے کی بنیاد پر ہوتی ہے۔
اب اِس فیصلے کے بعد اُن FPIs کو، جو بھارتی مارکیٹس میں حصص AUM کے پچاس ہزار کروڑ روپئے سے زیادہ کا حصہ رکھتے ہیں، انھیں اضافی انکشافات کرنے کی ضرورت ہوگی۔ سیبی نے حالیہ مارکیٹ کی غیریقینی صورتحال کے مابین سرمایہ کاروں کی آگاہی کو بہتر بنانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ اس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ سرمایہ کاروں کو درست مشورہ حاصل ہو اور انھیں غیر اندراج شدہ مشیروں کے ذریعے گمراہ نہ کیا جاسکے۔ سیبی کے چیئرمین نے کہا کہ یہ کارروائی اُن 17 ہزار مالیاتی مشیروں کے خلاف کی گئی ہے جو گوگل اور Meta کی مدد سے اپنی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔
Site Admin | March 24, 2025 9:47 PM
سیبی نے مخصوص FPI سرمایہ کاری کرنے کی حد کو دوگنا کرکے پچاس ہزار کروڑ روپئے کردیا ہے
