July 10, 2024 2:47 PM

printer

سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ مسلم خواتین طلاق کے بعد شوہروں سے گزارا بھتہ لے سکتی ہیں

سپریم کورٹ نے آج کہا ہے کہ کوئی بھی مسلم خاتون ضابطہ فوجداری کی دفعہ 125 کے تحت اپنے شوہر سے گزارابھتہ حاصل کرنے کی حق دار ہے۔ جسٹس B.V.Nagarathna اور جسٹس Augustine George Masih پر مشتمل ایک بنچ نے اِس معاملے میں اُس عرضی کو خارج کردیا، جس میں ایک شخص نے دفعہ 125 ضابطہ فوجداری کے تحت اپنی طلاق شدہ بیوی کو عبوری گزارا بھتہ دیئے جانے کی ہدایت کے خلاف عرضی داخل کی تھی۔ بنچ نے یہ بھی کہا کہ اگر درخواست کے التوا کے دوران کسی خاتون کو طلاق دی جاتی ہے تو وہ شادی سے متعلق حقوق کے تحفظ کے ایکٹ 2019 کا سہارا لے سکتی ہے۔ بنچ نے یہ بھی کہا کہ 2019 کے ایکٹ کے تحت، جو سہولت فراہم کی گئی ہے، وہ دفعہ 125 ضابطہ فوجداری کے تحت دی گئی چارہ جوئی کی سہولت کے علاوہ ہے۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں