August 20, 2024 9:42 PM

printer

سپریم کورٹ نے کولکاتہ آبروریزی اور قتل کی شکار لڑکی کا نام، تصویریں اور ویڈیو کلپس، سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے ہٹانے کا حکم دیا ہے

سپریم کورٹ نے میڈیکل پیشہ ور افراد کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے ایک قومی ٹاسک فورس قائم کی ہے۔
بھارت کے چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی قیادت میں ایک بینچ نے، کولکاتہ کے ایک اسپتال میں ایک ڈاکٹر کی آبروریزی اور قتل کیس کی سماعت کرتے ہوئے، ٹاسک فورس کو ہدایت دی کہ وہ اپنی عبوری رپورٹ، تین ہفتے کے اندر اندر اور حتمی رپورٹ، دو مہینے کے اندر اندر پیش کرے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت، ایک قومی ٹاسک فورس تشکیل دے رہی ہے، جو پورے ملک کے ڈاکٹروں پر مشتمل ہوگی۔ یہ ٹاسک فورس، خواتین کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے ایسے طور طریقوں کی سفارش کرے گی، جنہیں ملک گیر سطح پر اپنایا جائے گا۔
پورے ملک میں ڈاکٹرس اور طبی پیشہ ور افراد کے، کام کاج کے غیر محفوظ ماحول پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ موجودہ قوانین سے، ڈاکٹروں کی ادارہ جاتی حفاظت کے تقاضے پورے نہیں ہوتے۔ عدالت نے کہا کہ اُس نے کولکاتہ میں R.G. Kar میڈیکل کالج اسپتال میں ایک ڈاکٹر کی آبروریزی اور قتل کے بارے میں از خود کارروائی شروع، تاکہ نظام سے متعلق مسائل کو حل کیا جاسکے۔
سپریم کورٹ نے زور دے کر کہا کہ اب نظام میں تبدیلی لائی جائے اِس کیلئے ملک، آبروریزی اور قتل کے کسی اور واقعے کا انتظار نہیں کرسکتا۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں