August 9, 2024 2:47 PM

printer

سپریم کورٹ نے عام آدمی پارٹی کے رہنما منیش سیسودیا کو شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالے میں ضمانت دے دی ہے

سپریم کورٹ نے آج دِلی کے سابق نائب وزیراعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کے رہنما منیش سیسودیا کو، شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالے سے متعلق کیس میں ضمانت دے دی ہے۔ جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس کے وی وِسوناتھن کی بنچ نے CBI اور ED دونوں مقدمات میں، سیسودیا کی طرف سے داخل کی گئی ضمانت کی درخواستوں کو منظوری دے دی۔ عدالت نے کہاکہ سیسودیا کو اِس امید میں، غیرمعینہ وقت کیلئے حراست میں رکھے جانے سے، کہ مقدمہ تیزی سے نمٹایا جائے گا، دفعہ 21 کے تحت ذاتی آزادی کے بنیادی حق کی شدید خلاف ورزی ہوتی ہے۔ عدالت نے یہ بھی کہاکہ درخواست دہندہ کے گہرے سماجی رشتے ہیں اور اُس کے فرار ہونے کا کوئی اندیشہ نہیں ہے۔ اِس کیس میں زیادہ تر شواہد بھی، دستاویزی نوعیت کے ہیں، جو اکٹھا کئے جاچکے ہیں، لہٰذا اِن سے چھیڑ چھاڑ کا بھی کوئی امکان نہیں ہے۔ 2 ججوں کی اِس بنچ نے 6 اگست کو اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔ بنچ نے نچلی عدالت اور ہائی کورٹ کی اِس رائے سے اتفاق نہیں کیا کہ مقدمے میں تاخیر، سیسودیا کی وجہ سے ہی ہوئی ہے۔عدالت نے سیسودیا سے کہاکہ وہ 10 لاکھ روپے کے بقدر ضمانت کے بونڈز داخل کریں، جس میں ایک ہی رقم کی دو ضمانتیں ہوں۔ نیز وہ اپنا پاسپورٹ بھی جمع کرائیں۔CBI نے سیسودیا کو پچھلے سال 26 فروری کو بدعنوانی کی روک تھام کے قانون کے تحت گرفتار کیا تھا، جبکہ ED نے اُنہیں اِسی سال 9 مارچ کو، کالے دھن کو جائز بنانے کی روک تھام کے قانون کے تحت گرفتار کیا تھا۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں