ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

November 13, 2024 1:47 PM

printer

سپریم کورٹ نے جائدادوں کو منہدم کرنے سے متعلق ضابطے وضع کیے ہیں

سپریم کورٹ نے فیصلہ سنایا ہے کہ عاملہ جائیدادوں کو مسمار کرکے فرد کے جرم کا تعین کرنے میں عدلیہ کے طور پر کام نہیں کرسکتی۔ ملزمان کے خلاف حکام کی جانب سے بلڈوزر ایکشن کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے ایک اہم فیصلے میں عدالت عالیہ نے کہا کہ قانونی اجازت کے بغیر کوئی بھی انہدامی کارروائی کو منمانا تصور کیا جائے گا۔
قانون کی حکمرانی کو جمہوری طرز حکمرانی کی بنیاد قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے اُجاگر کیا کہ عاملہ خود سے ایک ملزم کے جرم کا فیصلہ نہیں کرسکتی اور منمانا انہدامی کارروائی اختیارات کی تفریق کے اصول کی خلاف ورزی ہے۔

دو ججوں کی ایک بینچ نے املاک کے غیرمجاز انہدام کی روک تھام کے لیے ملک بھر کے لیے رہنما خطوط بھی جاری کیے ہیں۔ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ وجہ بتاؤ نوٹس کے بغیر کوئی بھی انہدامی کارروائی نہیں ہونی چاہئے۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں