September 9, 2024 9:25 PM

printer

سپریم کورٹ نے الہ آباد ہائیکورٹ کے اُس فیصلے پر روک لگا دی ہے جس میں اُس نے اترپردیش حکومت کو 2019 میں منتخب 69 ہزار اسسٹنٹ ٹیچرز کی نئی فہرست بنانے کا حکم دیا تھا

سپریم کورٹ نے آج الہ آباد ہائی کورٹ کے اُس فیصلے پر روک لگادی جس میں اُس نے اترپردیش سرکار سے 2019 میں اسسٹنٹ ٹیچرز کی بھرتی کے امتحان کے ذریعے منتخب کئے گئے 69 ہزار اسسٹنٹ ٹیچرز کی نظرثانی شدہ فہرست تیار کرنے کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کے اُس فیصلے پر بھی روک لگا دی جس کی رو سے اُس نے جون 2020 اور جنوری 2022 میں ریاستی حکام کی جانب سے جاری اسسٹنٹ ٹیچرز کی منتخبہ فہرستوں کو الگ تھلگ کردینے کا حکم دیا تھا اور جس میں 6 ہزار 800 امیدوار شامل تھے۔چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس جے بی پردی والا اور منوج مسرا پر مشتمل ایک بینچ نے ریاستی حکام اور اترپردیش کے بیسک ایجوکیشن بورڈ کے سکریٹری سمیت دیگر کو روی کمار سکسینہ اور 51 دیگر کی جانب سے دائر ایک عرضداشت پر نوٹس بھی جاری کئے ہیں۔بینچ نے کہا کہ وہ اِس عرضداشت کی سماعت، اِس ماہ کی 23 تاریخ کو شروع ہونے والے ہفتے میں کرے گی۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں