September 25, 2024 10:17 PM

printer

سپریم کورٹ نے آج خبردار کیا کہ ججوں کو غیرضروری تبصروں سے گریز کرنا چاہیے، جو کسی بھی برادری کیلئے غلط اور متعصبانہ ہوں

سپریم کورٹ نے آج خبردار کیا کہ ججوں کو غیرضروری تبصروں سے گریز کرنا چاہیے، جو کسی بھی برادری کیلئے غلط اور متعصبانہ ہوں۔ بھارت کے چیف جسٹس ڈی وائی   چندر چوڑ، جسٹس سنجیو کھنّہ، جسٹس بی آر Gavai، جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس ہری سوکیش رائے پر مشتمل پانچ ججوں کی ایک بینچ، کرناٹک ہائی کورٹ کے ایک جج کے ذریعے سماعت کے دوران دیئے گئے متنازعہ بیان کی وائرل کلپنگ سے متعلق معاملے کی از خود سماعت کر رہی تھی۔

اسی دوران سپریم کورٹ نے اس سلسلے میں کئی اہم مشاہدات کیے۔ عدالت نے کہا کہ ججوں کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے، خاص طور پر الیکٹرانک میڈیا کے دور میں جہاں عدالتی کارروائیوں کی وسیع پیمانے پر رپورٹنگ    ہوتی ہے۔

عدالت نے کہا کہ ایسے غیر ضروری تبصروں سے گریز کیا جانا چاہیے۔ عدالت نے جج کی طرف سے ایک صنف اور برادری کے خلاف کیے گئے تبصروں پر اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔ x

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں