راجیہ سبھا میں وقف ترمیمی بل 2025 غور و خوض اور منظوری کیلئے پیش کیا گیا ہے۔ اس کا مقصد وقف املاک کے بندوبست کو مربوط کرنا ہے۔ ساتھ ہی اِس میں وراثت کے مقامات کے تحفظ اور سماجی بہبود کو فروغ دینے کی بات کہی گئی ہے۔ مذکورہ بل کا مقصد املاک کے بندوبست میں شفافیت بڑھاکر اور وقف بورڈس اور مقامی حکام کے درمیان تال میل کو مضبوط کرکے گورننس کو بہتر بنانا ہے۔ بل کا مقصد مسلم خواتین، خاص طور پر بیواؤں اور طلاق شدہ خواتین کی سماجی اور معاشی حالت کو سدھارنا بھی ہے۔ مذکورہ بل کا مقصد وقف بورڈ کو اور زیادہ جامع اور شمولیت والا بنانا ہے، جس میں بہتر وقف بندوبست اور فیصلہ سازی کیلئے مختلف مسلم طبقوں کی نمائندگی ہوگی۔
بل پیش کرتے ہوئے، اقلیتوں کے امور کے وزیر کرن ریجیجو نے کہا کہ متعلقہ فریقوں کے ساتھ ساتھ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں بھی تفصیلی صلاح مشورے کے بعد یہ بل لایا گیا ہے۔ وزیر موصوف نے اِس بات کو اجاگر کیا کہ وقف بورڈس میں مسلمانوں کے سبھی مختلف مسلکوں اور خواتین کی نمائندگی ہوگی تاکہ اِسے جامع بنایا جاسکے۔ لوک سبھا نے کَل رات دیر گئے اِس بل کو منظوری دی ہے۔